محمد تسکین
مُہو (بانہال) // محکمہ سیاحت نے ضلع رام بن میں درجنوں خوبصورت اور صحت افزاء مقامات سے مکمل طور سے آنکھیں موند رکھی ہیں اور نظر انداز کرنے کے اس رویئے سے لوگوں کو مایوسی ہے کیونکہ شدید گرمیوں کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان علاقوں کا رخ کر رہے ہیں اور حالیہ عید الالضحیٰ کے بعد بھاری رش ہے اور ضلع رام بن کے عام لوگ اور سکول بچے یہاں سیر و تفریح کرنے پہنچ رہے ہیں مگر سڑکوں سمیت بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے ان علاقوں میں سیاحتی شعبہ پھل پھول نہیں پا رہا ہے ۔ضلع رام بن کے مہو منگت ، ناون، رتن ، دُبدلو، سرنجن ٹاپ، نُس گلی ، اچھن ، موری ، تراجی بلن ،مالنسر، لیل آڑ، سرکنٹھا ٹاپ ، آرم نکھ ، دمن تراگ ، زبن ، پیر پنجال ٹاپ ، نیل ٹاپ ، واسا مرگ ، ٹھنڈی چھاووں ، پوگل پرستان ، سرگلی ، ہنس راج ٹاپ ، شروا دھار ، گول ، تتا پانی ، مہا کنڈ اور راما کنڈ جیسے درجنوں گمنام اور غیر دریافت شدہ سیاحتی مقامات موجود ہیں اور یہاں سیاحت کو سرکاری سطح پر بڑھاوا نہ صرف ایک بڑے تبدیلی لاسکتا ہے بلکہ روزگار کےبے شمار وسائیل پیدا ہو سکتے ہیں ۔ ضلع رام بن کے بانہال ، کھڑی ، اکڑال پوگل پرستان اور گول سنگلدان میں پڑنے والے یہ تمام خوبصورت علاقے سرسبز جنگلوں ، وسیع اور خوبصورت چراہ گاہوں ، میدانوں ، چشموں ، ندیوں اور قدرت مناظر سے مالامال ہیں اور لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کررہے ہیں اور گرمیوں کی شدت سے بچنے کیلئے لوگ دور دور سے یہاں پہنچ رہے ہیں ۔پہاڑی ضلع رام بن میں مہو منگت کا علاقہ قدرتی خوبصوتی سے مالامال ہے اور قدرتی سجاوٹ والے سرسبز اور وسیع میدان ، چراگاہیں آج کل ضلع رام بن کے مقامی لوگوں اور سکولی بچوں کیلئے کشش کا مرکز بنے ہوئے ہیں اور مہو کے تراجبلن اور رتن کے خوبصورت میں میدانوں میں کرکٹ کے ٹورنامنٹ چل رہے ہیں اور ان مقابلوں میں ساٹھ سے زائید ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں ۔مہو کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مہو وادی کے خوبصورت مقامات میں رات بسر کرنے کیلئے کوئی انتظامات نہیں ہیں اور کئی مقامی لوگوں نے اپنے بل بوتے پر سیاحوں کیلئے ٹینٹ اور گھوڑے وغیرہ دستیاب رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت محکمہ کی طرف سے سیاحت کے شعبے کو بڑھانے کیلئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر کچھ بھی نہ ہونے کے باوجود اس سال مئی کے مہینے سے اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے مہو منگت کے ان علاقوں کا رخ کیا ہے اور روانہ سینکڑوں کی تعداد میں مقامی سیاح مہو منگت کے ناون، رتن ، دُبدلو، سرنجن ٹاپ، نُس گلی ، اچھن ، موری ، تراجی بلن جیسے دلفریب اور دلکش مقامات کا رخ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مہو منگت کی بے مشال قدرتی خوبصورتی کو دنیا کے سامنے لانے کیلئے محکمہ سیاحت کے اقدامات سے مقامی سطح پر روزگار کے موقع فراہم ہوسکتے ہیں اور اس کیلئے محکمہ سیاحت اور ریاستی سرکار کو فوری اقدامات کرنے چاہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ سڑکوں سے طویل سفر کی وجہ سے جو بھی مقامی سیاح اور سکولی بچے یہاں آتے ہیں وہ ٹھہرنے کیلئے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے چند گھنٹے گذارنے کے بعد ہی واپس لوٹ جاتے ہیں اور کچھ لوگ اپنے ساتھ ٹینٹ وغیرہ بھی لاتے ہیں اور کچھ مقامی نوجوانوں نے تھوڑا سا روزگار کمانے کیلئے انے والے مقامی سیاحوں کیلئے مہو میں ٹینٹ اور گھوڑے دستیاب رکھے ہوئے ہیں جبکہ مہو کے خوبصورت گائوں میں ایک نوجوان نے اپنے گھر میں ہوم سٹے کا انتظام بھی کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ممبر اسمبلی بانہال حاجی سجاد شاہین نے مہو ویلی پرئمیر لیگ کے رسم افتاح کے سلسلے میں مہو ، ولو اور تراجبلن کے خوبصورت علاقوں کا دورہ کیا ہے اور انہوں نے تراجبلن کو سڑک رابطے سے جوڑنے اور یہاں سرسبز میدان کو ایک بہترین کھیل کے میدان کے طور ابھارنے کا اعلان کرکے مقامی لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑائی ہے ۔ انہوں نے کہا ممبر اسمبلی بانہال نے تراجبلن کے میدان کیلئے اپنے فنڈس سے دس لاکھ روپئے کی رقم دینے کا بھی اعلان کیا ہے اور مہو کے خوبصورت علاقوں میں سیاحت کو بڑھاوا دینے کیلئے ممبر اسمبلی حاجی سجاد شاہین کی ذاتی دلچسپی سے نئی تاریخ رقم ہونے کی امید ہے ۔