راجوری //سیکورٹی ایجنسیوں نے اس بات کادعویٰ کیاہے کہ گزشتہ روز نوشہرہ کے کلال سیکٹر میں فوجی تحویل میں لیاگیا بارہ سالہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کا لڑکا حد متارکہ کی تصاویر اور دیگر تفصیلات لینے کے مقصد سے آیاتھا۔باوثوق ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ پاکستانی لڑکا جسے فوج کی تینتیس آر آر نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیاہے ،اتفاقاًحد متارکہ پر نہیں آیابلکہ اس کا اس کے پیچھے خاص منصوبہ تھا۔ذرائع کاکہناہے کہ فی الوقت اس حوالے سے زیادہ تفصیلات سے آگاہ نہیں کیاجاسکتاہے کیونکہ لڑکے سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے تاہم ابھی تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسے حد متارکہ پر تصاویر اور دیگر تفصیلات لینے کیلئے بھیجاگیاتھاجو جنگجوئوں کی دراندازی کیلئے درکار ہوسکتی ہیں ۔ذرائع کاکہناہے کہ یہ بارہ سالہ لڑکا کچھ چیزیں حد متارکہ کے قریب ہی پھینک آیاہے جو برآمد کرنے کیلئے فوج کی طرف سے آپریشن شروع کیاجائے گا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بارہ سالہ اشفاق علی چوہان ولد ملک حسین ساکن دنگپل ، تحصیل سمانی ضلع بھمبر پاکستانی زیر انتظام کشمیر کو گزشتہ روز نوشہرہ سیکٹر سے مشکوک حالت میں گھومتے ہوئے گرفتار کرلیاگیا۔اسے بعد میں پولیس تھانہ نوشہرہ بھیجاگیاجہاں اس سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔اس سلسلے میں پولیس نے ایف آئی آر زیر نمبر 64/2017 US 2/3 E&IMCO Actکا کیس درج کیاہواہے ۔