عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// سپریم کورٹ نے ہفتہ کو جموں وکشمیر میں گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن پر 9 فیصد ٹیکس لگانے پر پابندی عائد کرنے کے جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت عظمیٰ نے ٹرانسپورٹ محکمہ کی ” جموں و کشمیرسرکار بنام ظہور احمد بٹ ” کی دائر ’سپیشل لیوو پٹیشن‘ (SLP) کو خارج کر دیا۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس سدھانشو دھولیا پر مشتمل بنچ نے کی۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے سپریم کورٹ میں جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے 9 نومبر 2021 اور 7 نومبر 2022 کے احکامات کو چیلنج کیا تھا، جس میں جموں و کشمیر میں گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن کے لیے 9 فیصد ٹیکس کی مانگ کو روک دیا گیا تھا۔ تاہم، سپریم کورٹ کے ڈویژن بینچ نے حکومتی وکلا اور درخواست گذار کے وکیل ایڈوکیٹ سوہیب قریشی کے دلائل سننے کے بعد محتاط غور و فکر کیا اور، ایس ایل پی کو خارج کرکے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے اس فیصلے کوبرقرار رکھا، جس میں ہائی کورٹ نے آرٹی او کے اس آرڈر کو منسوخ کیا تھا جس میں جموں کشمیر میں باہر سے لائی جارہی گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن کیلئے 9فیصد ٹیکس دینے کے احکامات دیئے گئے تھے۔ آرٹی او کی جانب سے آرڈر نکالنے کے بعد وادی میں سینکڑوں گاڑیاں ضبط کی گئی تھیں۔