گاندربل//منیگام بائی پاس کے قریب اس وقت حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے جب پولیس کانسٹیبل نے صفاپورہ سے آئی ہوئی سکول ٹیچر جو کہ کنگن جانے والی گاڑی کے انتظار میں تھی ،کی تصویر کھینچی اور نازیبا الفاظ بول دیئے جس پر وہاں پر موجود لوگ مشتعل ہوگئے اور پولیس کانسٹیبل کی حرکت پر اس کی مارپیٹ کرتے ہوئے اسے رسیوں سے باندھ کر سڑک کے بیچوں بیچ رکھتے ہوئے نعرے لگائے اور سرینگر کنگن شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت بند کردی۔عینی شاہدین نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ دس بجے کے قریب بارسو سے سومو گاڑی میں سوار چند افراد منیگام بائی پاس کے قریب اترے جن میں گرٹہ بل صفاپورہ کی کنگن میں تعینات سرکاری سکول خاتون ٹیچر (نام منحفی) بھی تھی جو کنگن جانے والی گاڑی کا انتظار کرنے لگی اس دوران وہاں پر پولیس ٹریننگ سینٹر منیگام کی رکشک گاڑی بھی پہنچی جس میں سے پولیس وردی میں ملبوس کانسٹیبل نے خاتون ٹیچر کی تصویر کھینچی ساتھ ہی کچھ نازیبا الفاظ بھی استعمال کئے جس پر خاتون ٹیچر اور وہاں پر موجود مقامی لوگ طیش میں آگئے اور پولیس کانسٹیبل سے فون مانگا جس میں خاتون کی چند تصاویر کھینچی گئی تھی جس پر لوگ مشتعل ہوگئے اور کانسٹیبل کی مارپیٹ کرتے ہوئے رسیوں سے باندھ کر سڑک کے بیچوں بیچ رکھ کر دھرنا دیتے ہوئے احتجاج کیا۔اس موقع پر پولیس نے پہنچ کر کانسٹیبل کو اپنی تحویل میں لے لیا جس کی شناخت بشیر احمد بلٹ نمبر 173 ائی آر پی 6th بٹالین جو اس وقت ایس پی سورن سنگھ کوتوال کا ذاتی محافظ ہے اور پولیس ٹریننگ سینٹر منیگام میں تعینات ہے۔ ایس ایس پی گاندربل فیاض احمد لون نے کشمیر عظمی کو بتایا ’ خاتون کی جانب سے شکایت درج کرانے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر زیر نمبر 210/2017 درج کرکے مزکورہ کانسٹیبل کو گرفتار کیا گیا۔