مکینوں نے افسران کی بے حسی اور بدعنوانی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، توجہ کی اپیل
محمد بشارت
کوٹرنکہ//راجوری کے بدھل کے سرسبز کیول گاؤں کے کسان گزشتہ کئی مہینوں سے نہر کی خستہ حالی اور پانی کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ گاؤں کے لوگ روزانہ اپنی فصلوں اور مویشیوں کے لئے پانی کی فراہمی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، لیکن محکمہ آبپاشی کی مسلسل لاپرواہی اور غفلت نے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔کسان محمد اقبال نے بتایاکہ ’سیلاب کے بعد نہر بری طرح متاثر ہوئی، لیکن کئی درخواستوں کے باوجود متعلقہ افسران موقع پر نہیں آئے۔ ہمیں خود اپنی مدد آپ کے تحت مرمت کرنی پڑی، لیکن پھر بھی پانی کی سپلائی مکمل نہیں ہو رہی‘‘۔ ایک اور کسان شبیر احمد نے کہاکہ ’چکیاں بند ہو گئی ہیں، مویشی پانی کے لئے ترس رہے ہیں اور فصلیں پانی کی کمی سے متاثر ہو رہی ہیں‘‘۔ گاؤں کی عورتیں اور بزرگ بھی پانی کی قلت کے باعث روزمرہ کے کاموں میں مشکلات کا شکار ہیں۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سینئر رہنما محمد فاروق انقلابی نے گاؤں کا دورہ کیا اور اس صورتحال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ ’یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ عوام کو اپنی مدد آپ کے تحت متاثرہ نہر کی مرمت کرنی پڑی، جبکہ متعلقہ افسران نے موقع پر آنا بھی گوارا نہیں کیا۔ یہ صرف انتظامی ناکامی نہیں بلکہ عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے‘۔فاروق انقلابی نے نہر کی خرابی سے آبپاشی کے نظام پر پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالی اور کہاکہ ’پانی سے چلنے والی چکیاں بند ہو گئی ہیں، مویشی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، اور پورا گاؤں شدید مشکلات کا شکار ہے۔ انتظامیہ زمین پر موجود حقائق سے کٹی ہوئی ہے‘۔انہوں نے اس صورتحال کا ذمہ دار محکمہ آبپاشی کے افسران اور ٹھیکیداروں کو قرار دیتے ہوئے کہاکہ ’ہر سال مرمت کے نام پر لاکھوں روپے کے فنڈز ظاہر کیے جاتے ہیں، لیکن عملی طور پر غیر معیاری مواد استعمال کیا جاتا ہے۔ عوامی پیسہ ضائع ہو رہا ہے اور عوام کے اعتماد کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے‘۔فاروق انقلابی نے گورنر انتظامیہ سے فوری مداخلت، فنڈز کے غلط استعمال کی آزادانہ تحقیقات اور نہر کی معیاری و مستقل بحالی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ’کیول گاؤں کے عوام بہتر سہولیات کے حقدار ہیں، اور پی ڈی پی ہمیشہ عوام کے بنیادی حقوق کی جنگ میں ان کے ساتھ کھڑی ہے‘۔