سرینگر// انٹر نیٹ کے سبب جہاں دنیا ایک چھوٹے سے گائوں میں بدل چکی ہے وہیں حیران کن بات یہ ہے کہ کیرن کے لوگو ں کو دنیا کے بدلتے حالات کے بارے میں آج کے اس سائنسی دور میں بھی کوئی علمیت نہیں ہے۔سرینگر سے 170کلو میٹر دورایک سرحدی بستی کیرن پچھلے دو ماہ سے مواصلاتی نظام کی عدم دستیابی کے باعث نہ اپنے عزیز واقارب سے رابطے میں ہیں اور نہ ہی انہیں دنیا کے بدلتے حالات کے بارے میں کوئی جانکاری ہے ۔کیرن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی سال قبل سرکارنے کیرن میں تین ایس ٹی ڈی بوتھ قائم کئے تاکہ گائوں کے لوگ ریاست یا ریاست سے باہر اپنے عزیزواقارب سے رابطہ کر سکیں لیکن یہ سہولت 2ماہ قبل اچانک لوگوں سے چھین لی گئی۔اس بستی میں رہائش پذیر لوگوں کو معمولی فون کال کیلئے پاتروں یا پھر کیرن جانا پڑتا ہے۔کیرن کی سرپنچ انیسہ بٹ کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا انٹر نیٹ اور مواصلاتی نظام کی وجہ سے ایک چھوٹے سے گائوں میں بدل گئی ہے لیکن یہاں کے لوگ آج بھی اس سہولیات کیلئے ترس رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے کئی بار حکام سے مطالبہ کیا کہ کرناہ اور دیگر سرحدی علاقوں کی طرز پر کیرن میں بھی موبائل ٹاور نصب کئے جائیں لیکن کیرن کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔