15695شہری محفوظ مقام پر منتقل ، 241ریلیف کیمپ قائم، امریکہ نے اپنے شہریوں کو کیرل نہ جانے کی ہدایت دی
نئی دہلی// کیرالا میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 34 ہوگئی ہے، ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے فوج طلب کرلی گئی۔اطلاعات کے مطابق مون سون بارشوں کے نہ تھمنے والے سلسلے نے بھارت کے دارالحکومت سمیت کئی ریاستوں میں معمولِ زندگی کو متاثر کر رکھا ہے۔ جنوبی ریاست کیرالا میں شدید بارشوں سے جمع ہونے والے پانی کی سطح 2 ہزار 4 سو فٹ بلند ہونے پر مجبوراً ڈیم کے دروازے کھولنے پڑے جس پر کیرل میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ۔محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ 26 سال میں پہلی بار کیرالا کے ضلع اڈوکی میں ڈیم کے دروازے کھولنے پڑے جس کی وجہ سے پانی کا سیلابی ریلا کئی دیہات کو بہا کر لے گیا جب کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں مٹی کے تودے کے ملبے تلے دب کر ہوئی ہیں جس میں کم از کم 19 افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور 10 افراد مختلف حادثات میں ہلاک ہوئے۔ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 241 ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں جب کہ اب تک 15 ہزار 6 سو 95 شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے تاہم مریضوں کی منتقلی میں دشواری کا سامنا ہے۔ بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں 50 برس میں سب سے زیادہ بارشوں کا سامنا ہے جس سے صورت حال گھمبیر ہوگئی ہے۔افسران نے بتایا کہ فوج اور قومی تباہی پر سرگرم رہنے والی فورس کو ای ڈکی ، کوجھی کوڈ ، وائیناڈ اور ملپپورم ضلع کے متاثر علاقوں میں راحت مہم میں انتظامیہ کا ساتھ دینے کیلیء ے تعینات کیا گیا ہے۔ادھر امریکہ نے ایڈوائزری جاری کر کے اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ بارش اور سیلاب سے جوجھ رہے کیرل کے سفر پر جانیسے بچیں۔جنوبی مغربی مانسون کی وجہ سے ہندستان کی اس ریاست میں بھاری بارش ، سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کے واقعے پیش آرہے ہیں۔ ایسے میں امریکہ شہریوں کو ریادت کے تمام متاثر علاقوں کا سفر کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔