یو این آئی
نئی دہلی// دارالحکومت کی راؤز ایونیو عدالت نے اتوار کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت مکمل ہونے پر خودسپردگی کے بعد 5 جون تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔یکم جون کو اپنی عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر نے آج تہاڑ جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کر دی جو انہیں دہلی کی ایک عدالت لے گئے اور انہیں خصوصی جج کے سامنے پیش کیا۔ کیجریوال کو 5 جون تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا، جب راؤز ایونیو کی عدالت کیجریوال کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر بھی فیصلہ کرے گی۔چیف منسٹر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو دہلی شراب گھپلہ سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔10 مئی کو سپریم کورٹ نے کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی تاکہ وہ لوک سبھا انتخابات میں مہم چلا سکیں۔سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ سے عبوری ضمانت میں 5 جون تک توسیع کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون کو ہونا تھا۔جسٹس کھنہ کی سربراہی والی اسی بنچ نے کیجریوال کو عبوری ضمانت دی تھی لیکن بنچ نے یکم جون سے 5 جون تک عبوری ضمانت بڑھانے سے انکار کر دیا۔دریں اثنا، ای ڈی اور مسٹر کیجریوال دونوں کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے ای ڈی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی دہلی کے وزیر اعلیٰ کی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ کیجریوال اپنی عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے 27 مئی کو ایک بار پھر سپریم کورٹ کی چھٹی بنچ اور رجسٹری کے سامنے پیش ہوئے، لیکن عدالت عظمیٰ نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا کیونکہ ان کی مرکزی درخواست پر حکم پہلے ہی محفوظ تھا۔سپریم کورٹ نے کیجریوال کو اپنی باقاعدہ ضمانت کے لیے ضلعی عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دے دی۔اس کے بعد کیجریوال نے راؤز ایونیو کورٹ میں دو درخواستیں داخل کیں۔ ایک درخواست طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت میں ایک ہفتے کی توسیع کی تھی اور دوسری باقاعدہ ضمانت کی درخواست تھی۔راؤز ایونیو کی عدالت نے ان کی پہلی درخواست کا جواب نہیں دیا کیونکہ وقت بہت کم تھا لیکن باقاعدہ ضمانت دینے کی ان کی درخواست پر 5 جون کو سماعت ہوگی۔