پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کے نوجوانوں کی کھیل کود کے تئیں رغبت قابل دید ہے اور وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا قومی و بین الاقوامی سطح کے کھیل مقابلوں میں بھی منواچکے ہیں تاہم کھیل کو دکیلئے ضرورت بنیادی ڈھانچے کی فراہمی ان کیلئے ہنوز ایک خواب بناہواہے ۔کھیل کود سہولیات نہ ہونے کے باوجود پونچھ میں سال بھرکرکٹ،فٹ بال اور والی بال کے ٹورنامنٹ چلتے رہتے ہیں جن میں نہ صرف ضلع بلکہ بیرون ضلع کی ٹیمیں بھی شرکت کرتی ہیں ۔ساتھ ہی یہاں کے نوجوان انڈور کھیلوں میں بھی کافی دلچسپی دکھاتے ہیں مگر ان کو اپنی قابلیت کے جوہر دکھانے کیلئے کوئی پلیٹ فارم نہیں ملتا۔نوجوانوں کی اسی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے 2009میں سپورٹس سٹیڈیم پونچھ میں ہی انڈور سٹیڈیم کا تعمیراتی کام شروع کیا گیا تھا لیکن نو سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود یہ کام مکمل نہیں ہوپایاہے ۔ اسٹیڈیم کی تعمیر کا کام پچھلے کئی سال سے التوا کاشکا رہے اورباقیماندہ کام شروع نہیں کیاجارہا۔ یہ عمارت 75فیصد تیار ہو چکی ہے مگرعرصہ دراز سے کام بند ہونے کے باعث اب اس کی خوبصورتی مٹتی جارہی ہے اور اس کے کھنڈرات بننے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی ۔ایک نوجوان کھلاڑی محسن رضوی نے انڈوراسٹیڈیم کے کام کی سست روی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پونچھ کے کھلاڑیوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں لیکن ضلع بھر کے واحد انڈور اسٹیڈیم کے کام کی سست روی کھلاڑی کیلئے مایوسی کا باعث ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی عدم دلچسپی سے کئی سال گزر جانے کے بعد تعمیری کام پورا نہ ہوسکاہے جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمارت کو تعمیر کر کے یہاں کھیل کود سرگرمیاں شروع کی جائیں تو نوجوانوں کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقعہ ملے گا اور وہ اپنی صلاحیتوں کا اظہار قومی سطح کے کھیل مقابلوں میں بھی کرپائیں گے ۔اس عمارت کی تعمیر کرنے والے ٹھیکیدار نے بتایا کہ 25دسمبر2009 سے شروع ہونے والے اس انڈور سٹیڈیم کا تعمیراتی کام کافی حد تک مکمل ہو چکا ہے تاہم رقومات واگزار نہ ہونے کے باعث وہ اسے مکمل نہیں کرپارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مزید رقومات کی فراہمی کیلئے انہوں نے کئی مرتبہ حکام سے اپیل کی مگر نا معلوم وجوہات کی بنا پر اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے یوتھ سروس اینڈ سپورٹس کے ضلع انچارچ نرجیت سنگھ کاکہناہے کہ انڈور اسٹیڈیم کا بہت سارا کام مکمل ہو چکا ہے لیکن ابھی تک عملی طور پر کافی کام باقی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پونچھ کے کھلاڑی کھیلوں میں پہلے بھی خود کو منوا چکے ہیں اورانڈورا سٹیڈیم میں اگر تمام سہولیات کی فراہمی کو حتمی شکل د ی جائے تو یہاں انڈورکھیلوں کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ انڈور اسٹیڈیم کے کام کی تاخیر کی وجہ سے اس نامکمل عمارت کے کھنڈرات بن جانے کا خدشہ ہے اور یہ علاقے میں منشیات کے عادی افراد کا ٹھکانہ بھی بن سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں وہ ضلع ترقیاتی کمشنر سے بات کر چکے ہیں اور انہیںیقین ہے کہ جلد ہی اس کے لئے رقومات واگزار کی جائیں گی۔