محمد تسکین
بانہال // قانونی معائنہ کیلئے کمشنر ریلوے سیفٹی دھنیش چند دیشوال ایک ٹیم کے ہمراہ بدھ کی شام ایک جہاز کے ذریعے دہلی سے سرینگر پہنچ گئے ہیں اور آج یعنی 15 اور کل 16 فروری بروز جمعرات اور جمعہ کو کھڑی سے سمبڑ اور سنگلدان تک ریلوے لائین کا معائنہ کر ئینگے ۔ اس موقع پر شمالی ریلوے ، USBRL ، ارکان ، ریلوے سیفٹی اور تعمیراتی کمپنیوں کے حکام بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔ بانہال سے کھڑی تک کا ریلوے سفر قریب 15 کلومیٹر پر مشتمل ہے اور کھڑی سے سمبڑ تک یہ ریل سفر کا فاصلہ 13.5 کلومیٹر ہے جبکہ سمبڑ سٹیشن اور سنگلدان سٹیشن کے درمیان ریل لائین 19.5 کلومیٹر طویل ہے اور بانہال اور سنگلدان کے درمیان ریلوے کائین کا بیشتر حصہ زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے۔جمعرات کی صبح ساڑھے نوبجے کمشنر ریلوے سیفٹی سرینگر سے کھڑی تک ایک ریل کار سے پہنچیں گے۔ وہ کھڑی سے سمبڑ تک ایک MT ٹرین کے ذریعے معائنہ کرینگے اور سولہ فروری کو وہ سنگلدان سے سمبڑ تک دو ریلوے سٹیشنوں ،کئی ٹنلوں اور پلوں کے علاوہ ریل کی رفتار کا بھی معائنہ کرینگے۔ وہ سنگلدان سے کھڑی تک سپیڈ ٹیسٹ کا جائزہ بھی لینگے اور جمعہ کے روز ان کے رات کا قیام سرینگر میں ہی ہوگا اور وہ کشمیر ریلوے پروجیکٹ کے ذمہ داروں سے بات چیت کرئینگے۔ریلوے ذرائع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ کمشنر ریلوے سیفٹی کی طرف سے سیفٹی سرٹیفکیٹ کی اجرائی کے بعد ہی شمالی ریلوے کو اس ٹریک پر مسافروں ریل ٹریفک کو چلانے کی اجازت مل جائے گی تاہم وزیراعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورے کے بعد بانہال سے کھڑی ، سمبڑ اور سنگلدان کے علاقوں کو ریل سروس سے جوڑنے کا خواب اب تاریخ رقم کرنے جا رہا اور ان دور افتادہ علاقوں میں آباد ہزاروں کی آبادی کو ریل کی صورت میں ٹرانسپورٹ کا ایک متبادل ، سستا اور بلا خلل نظام مل جائیگا جس سے ان پسماندہ علاقوں کی مجموعی زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہونے کی امید ہے۔