پٹھانکوٹ // میڈیکل کالج جموں کی ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رسانہ کٹھوعہ کی 8سالہ بچی عصمت دری اور گھٹن کی وجہ سے ہلاک ہوئی ۔میڈیکل بورڈ پولیس کی درخواست پر میڈیکل سپر انٹنڈنٹ نے تشکیل دیا تھا۔میڈیکل ٹیم کی طرف سے رپورٹ ڈسٹرکٹ ایند سیشن جج ڈاکٹر تیجوندر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ یاد رہے کھٹوعہ میں معصوم لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد ایک مندر میں لیا گیا تھا اور بعد میں اسکی عصمت ریزی کرنے کے بعد اسے قتل کیا گیا تھا۔کھٹوعہ اسپتال کی میڈیکل آفیسر، جو میڈیکل بورڈ کی تین نفری ٹیم میں شامل تھی، اس کیس کی کلیدی گواہ ہے۔انکے ساتھ جو دیگر دو ڈاکٹر تھے ان میں ڈاکٹر مدھو ڈینگرا اور ڈاکٹر مکل ابوٹ شامل ہیں۔میڈیکل بورڈ میں شامل تینوں ڈاکٹروں نے اس معاملے کی نسبت جو طبی رپورٹ تیار کی اسے گذشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ مزکورہ بچی کوی موت عصمت ریزی کے دوران گھٹن کی وجہ سے ہوئی ۔ریاستی پولیس کے کرائم برانچ نے پہلے ہی فارنیسک جانچ کے ذریعے رپورٹ تیار کی تھی جس میں یہی کچھ بتایا گیا تھا اور یہ رپورٹ بھی عدالت میں پہلے ہی پیش کی گئی ہے۔