سرینگر//کھٹوعہ عصمت ریزی و قتل کیس میں مجرمین کے حق میں جموںمارچ کے دوران حکمران جماعت بی جے پی کے2 وزراء کی شمولیت کے پر سنیئر پی ڈی پی لیڈر اور وزیر تعلیم سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ چاہیے کچھ بھی ہو اس کیس کو عنقریب منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ’’انسانی مسئلے پر سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘‘۔ سرینگر کے کوٹھی باغ ہائر اسکینڈری اسکول میں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا کہ بچوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، تحقیقات میں کوئی لحاظ نہیں ہوگا، کون کس کیساتھ کھڑا رہتا ہے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ کسی چیز کو نہیں چھپایا جائیگا چاہیے حکومت کو کچھ بھی کرنا پڑے۔حتیٰ کہ اگر اقتدار سے علیحدہ بھی ہونا پڑے۔الطاف بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے یہ کیس کرائم برانچ کے سپرد کیاہے اور یہی جان کر کہ شفاف تحقیقات ہو، کیونکہ بچوں کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا’’اس بدقسمت واقعہ کو انسانی بنیادوں پر دیکھا جا رہا ہے،اور مجھے نہیں لگ رہا ہے کہ اس پر سیاست کی کوئی گنجائش موجود ہے‘‘۔وزیر تعلیم نے کہا کہ ریاست کی پیشہ وارانہ پولیس اس دلدوز قتل اور زیادتی کے کیس کی سنجید گی سے تحقیقات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ریاست کے بچوں کا سر پر ست ہوں اور ایسے دلدوز واقعہ پر سیاست کر نے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کی معاشرے میں کو ئی گنجائش نہیں ہے جن سے انسانیت لرز اٹھتی ہو ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس پر سیاست کر رہے ہیں وہ قطعی طور پر ریاست یا ملک کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ۔الطاف بخاری نے کہا’’ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کیس کو کرائم برانچ کے حوالے کر دیا اور میںآ پ کو یقین دلاتا ہو ں کہ تحقیقاتی عمل تیزی سے جاری ہے اور جلد ہی اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘‘۔کیس کو سی بی آئی کے حوالے کر نے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر تعلیم نے کہا کہ کرائم برانچ کیس کی پہلے سے ہی تحقیقات کررہی ہے اور وہ ایک وقت کے اندر کیس کی تحقیقات مکمل کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو حکومت کی طرف سے یقین دلاتا ہوں کہ حکومت اس مسئلے پر کسی بھی صورت میں انصاف کے تقاضوں کو پوارا کر کے ہی دم لے گی ۔ انکا کہنا تھا کہ۔انہوں نے لو گوں سے اپیل کی کہ اس معاملے کو کسی بھی صورت میں مذہبی یا سیاسی رنگت نہ دی جائے اور زیادتی اور قتل کے واقعے میں جو کو ئی بھی ملوث ہو گا اسے قطعی طور بخشا نہیں جائے گا اور اسے کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔طلاب کے مارچ سیژن کے بارے میں وزیر تعلیم نے کہا کہ اس معاملے پر صلاح مشورہ ہورہا ہے اور طلاب کو بیرون ریاست کے امتحانات میں داخلہ لینے میں جو دشواریاں پیش آتی ہیں انہیں دور کرنے کی غرض سے ہی اس معاملے پر غور ہورہا ہے۔انکا کہنا تھا کہ مارچ کے پہلے ہفتے میں وزیر اعلیٰ کی سدارت میں میٹنگ ہونے والی ہے اور اس معاملے پر پہلے ہی ایک رائے قائم کی گئی ہے اور انہیں امید ہے کہ مارچ کے دوسرے ہفتے میں اس پر حتمی فیصلہ لیا جائیگا۔رہبر تعلیم اساتذہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ کیلئے ریڈ کی ہڈی ہیں اور انکے معاملات باہمی اتفاق رائے سے حل کئے جائیں گے۔