عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگس اینڈ فوڈ کنٹرول نے کھانسی کی دوائی سے بچوں کی اموات کے بعد جموں و کشمیر میں فارمیسیوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈان شروع کیا ہے۔یہ کارروائی کھانسی کی دوائی ‘کولڈریف پر ملٹی سٹیٹ الرٹ کے ذریعہ کی گئی، جو مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بچوں کی اموات کی ذمہ دار ہے۔ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگس کے مطابق جموں و کشمیر میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے، تاہم اس اقدام کو 2020 میں پیش آنے والے سانحے کو روکنے کے لیے ایک احتیاطی اقدام کے طور پر کیا گیا، جب ادھم پور میںکھانسی کی دوائی پینے سے 12 بچے ہلاک ہوئے تھے۔ اب تک جموں و کشمیر میں صحت کے حکام نے دو سال سے کم عمر بچوں کو کھانسی یا نزلہ کی دوائی تجویز کرنے سے منع کیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ گذشتہ 10روز میں محکمہ ڈرگ کنٹرول نے جموں و کشمیر میں قریب 500ادویات کی دوکانوں پر چھاپے مارے اور کھانسی کی پابندی والی دوائی ضبط کرنے کی کارروائی کی۔ماضی میں 2024 میںاننت ناگ میں پولیس نے کوڈین فاسفیٹ (Codril-T) پر مشتمل غیر قانونی کھانسی کی دوائی کی 413 بوتلیں برآمد کیں اور ایک بین ریاستی منشیات سمگلنگ کے ریکیٹ میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا۔فروری 2025 میںانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کثیر ریاستی کے ایک ایسے نیٹ ورک کو نشانہ بناتے ہوئے چھاپے مارے ،جو کوڈین پر مبنی کھانسی کی دوائی غیر قانونی طور پر تقسیم کرتا تھا۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ 2019 اور 2025 کے درمیان کھانسی کی دوائی کی
مختلف اقسام کی 55 لاکھ سے زیادہ بوتلیں خرید کر کھلی مارکیٹ میں بھیج دی گئیں ہیں۔اگست 2022 میںلکھن پور میں جموں و کشمیر پولیس نے ایک بس کو روکا اور ممنوعہ مادوں پر مشتمل 400 کوریکس کھانسی کی دوائی کی بوتلیں ضبط کیں اوردہلی سے دو افراد کو گرفتار کیا۔