کپوارہ// چیر کوٹ رامحال ویلگام میں اس وقت کہرام مچ گیا جب ماما اور بھانجی ایک نالہ میں غرقآب ہوگئے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ چیر کو ٹ رامحال کے 70سالہ غلام محمد شاہ ولد عبد الاحد شاہ اپنی بھانجی زرینہ دختر غلام رسول شاہ کے ساتھ نالہ وج کو پار کررہا تھا کہ اس دوران اس کی بھانجی کا پیر پھسل گیا اور وہ نالہ میں ڈوب گئی ۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اگرچہ زرینہ کے ماماغلام محمد شاہ نے بھانجی کو بچانے کی کوشش کی تاہم وہ بھی نالہ میں غرقآب ہوگئے ۔واقعہ کے بعد چیر کو ٹ رامحال میں کہرام مچ گیا اور مقامی لوگ فوری طور جمع ہوئے اور بچاﺅ کاروائی شروع کی ۔مقامی لو گو ں کا کہنا ہے کہ دو نو ں ماما بھانجی کو نالہ سے دور بر آمد کر کے اسپتال پہنچایا تاہم وہا ں ڈاکٹرو ں نے زرینہ کے ماما غلام محمد شاہ کو مردہ قرار دیا جبکہ زرینہ کو علاج و معالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کیا اور ڈاکٹرو ں نے اس کی حالت کو مستحکم قرار دیا ۔اس سے قبل اتوار کو کرالہ پورہ میں ایک بزرگ خاتون نالہ ہد میں غرقآب ہوئی ۔واضح رہے کہ موسلا دار بارشو ں کے نتیجے میں کپوارہ ضلع کے دیہی علاقوں سے بہنے والے ندی نالو ں کے پانی کی سطح میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے اور ان مقامات پر کہیں لوگو ں کے عبور و مرور کے لئے کوئی بھی انتظام نہیں ہے ۔لولاب ،میلیال ،رامحال ،ہایہامہ اور دیگر علاقوں کے لوگو ں نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ موسلا دار بارشو ں کی وجہ سے یہا ں کے ندی نالوں کے پانی میں اس قدر اضافہ ہوتا ہے کہ لوگ اپنے ہی گھرو ں میں محصور ہو کر رہ جاتے ہیں کیونکہ ان ندی نالو ں پر نا ہی کہیں پر کلو ٹ بنایا گیا اور نا ہی کوئی عارضی پل ہے جس کے نتیجے میں اب تک کئی انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں ۔اس دوران کا نٹھ پورہ لولاب کا ایک حصہ گزشتہ 20روز سے کٹ کر رہ گیا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ زبردست بارشو ں اور بھاری برف باری کی وجہ سے نالہ لولاب پر تعمیر عارضی پل سیلاب کے نذر ہو گیا جس کی وجہ سے کانٹھ پورہ کا ایک بڑ احصہ دوسرے علاقوں سے کٹ کر رہ گیا ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ 4سال قبل محکمہ جے کے پی سی سی نے اس نالہ پر ایک پختہ پل بنانے کا کام ہاتھ میں لیا لیکن4سال گزرنے کے باوجود ابھی تک پل کے صرف 3ستون مکمل کئے گئے ہیں۔