جموں //اڑیسہ کے ایک میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس میں زیر تعلیم ملہ سری کپوارہ کا نوجوان 9فروری 2018سے کالج سے لاپتہ ہے نوجوان کے والدین نے اڑیسہ کی مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اُن کے بچے کی تلاش میں اُن کی مدد کی جائے اس سلسلے میں ر کھانڈا گیری پولیس سٹیشن میں ایک گمشدگی رپورٹ درج کر ائی گئی ہے ۔نوجوان کے والد اعجاز احمد کٹاریہ نے اڑیسہ سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُس کا بیٹا سہیل اعجاز بھبنیشور آل انڈیا انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنس میں 2016سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کر رہا ہے اور 9فروری 2018 سے اُس کا کوئی بھی رابطہ گھر والوں کے ساتھ نہیں ہے اور نہ ہی وہ کالج آیا ہے ۔اعجاز احمد نے مزید بتایا کہ اُس کا بیٹے کے ساتھ فون پر آخری رابطہ 6فروری کو ہوا تھاجس میں اُس نے والدین سے جیب خرچ کیلئے پیسے مانگے تھے ۔اعجاز نے کہا کہ 7فروری کو میں نے اُس کے اکاونٹ میں پیسے جمع کروا دئے اور اُس کے بعد اُس کا کوئی بھی رابطہ ہم سے نہیں رہا ۔اعجاز نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ وہ اپنی تعلیم میں مصروف ہو گا اس لئے ہم نے اُس کو فون نہیں کیا ۔18فروری کو جب دوبارہ فون کیا تو اُس کا نمبر مسلسل بند آتا رہا جس سے گھر والوں میں تشویش پیدا ہو گئی اور میں نے یہ فیصلہ لیا کہ ہم اُس کو ڈھونڈنے خود بھبنیشور اڑیسہ جائیں گے ۔اعجاز اس وقت اڑیسہ میں ہے جہاں اُس نے پولیس کی مدد سے ہر ممکن جگہ پر اُس کی تلاش شروع کر دی ہے لیکن ابھی تک اُسے کوئی کامیابی نہیںملی ہے ۔اعجاز نے کہا کہ کالج انتظامیہ نے اُسے بتایا کہ سہیل کالج سے یہ کہہ کر چھوٹی لیکر گیا ہے کہ اُسے ایک دوست کی شادی میں جانا ہے اور تب سے وہ واپس نہیں لوٹا ہے اور کالج انتظامیہ نے اس سلسلے میں اڑیسہ کے مقامی پولیس سٹیشن کھانڈا گیری میں ایک گمشدگی رپورٹ بھی درج کرائی ہے۔اعجاز نے اڑیسہ کی مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اُس کے بیٹے کی تلاش میں اُس کی مدد کی جائے۔ایس ایچ اور کھانڈا گیری شری ہمن شو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس زیر ایف آئی آرنمبر21/2018درج کرکے نوجوان کی تلاش شروع کر دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان کا موبائل 9فرروی کی شام سے بند آرہا ہے اور پتہ لگانے کیلئے بہت سے پولیس سٹیشنوں کے ساتھ بھی رابطہ شروع کر دیا گیا ہے ۔