کپوارہ// شمالی ضلع کپوارہ کے کئی گاﺅ ں میں غیر ریاستی باشندوں نے بسترہ تیارکرنے کی مشینو ں کو نصب کر کے ڈھیرہ جما لیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی یونٹ کئی مہینو ں سے بند پڑے ہیں ۔کپوارہ کے متعدد علاقوں سے تعلق رکھنے والے بے روز گار نوجوانو ں نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ انہو ں نے ضلع کے کئی علاقوںمیں بسترہ بننے کے یونٹ قائم کئے ہیں تاکہ اُن کی مالی حالت مستحکم ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وہ بینکو ں سے قرضے بھی حاصل کرچکے ہیں۔ان بے رو گار نوجوانوں نے بتا یا کہ رو اں سال کے وسط میں غیر ریاستی باشندوں کی ایک بڑی تعداد نے ضلع کے بیشتر مقامات پر غیر قانونی طوربسترہ بننے کی مشینو ں کو نصب کر کے بسترہ تیار کرنے کاکام شروع کی جس کے نتیجے میں ان کے روز گار پر بر اثر پڑ گیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ضلع انتظامیہ کی نو ٹس میں بھی لایا گیا ۔ضلع انتظامیہ نے سخت نو ٹس لیتے ہوئے ایسی مشینو ں کو بند کرنے کا حکم دیا جس کے بعد ایڈیشنل ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ نے 29جون 2017کو ایک حکمنامہ زیر نمبر DCK/PS/23016/3D/1005/1015جنرل منیجر ڈسٹرکٹ انڈسٹریز کپوارہ کے نام جاری کر دیا ۔ جنرل منیجر ڈسٹرکٹ انڈسٹریز نے ضلع کے تمام تحصیل سربراہان اور متعلقہ تھانہ دارو ں ایک چٹھی زیر نمبر DIC/KUP/ESTT/999/1007بتاریخ 5جولائی2017کے ذریعے مطلع کیا کہ وہ ان مشینو ں کو فوری طور بند کرائیں۔مذکورہ نو جوانو ں کا کہنا ہے کہ اس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر کپوارہ نے 27جولائی کو ایک اور حکمنامہ زیر نمبرDCK/SQ/MLFC/690/720ضلع کے تمام تحصیل سر براہان کے نام جاری کر دیا گیا لیکن دو مہینے گزرنے کے باجود بھی زمینی سطح پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس کے نتیجے میں ان کی روزی رو ٹی پر برا اثر پڑ گیا جبکہ مالی حالت بھی دن بہ دن خراب ہوتی جارہی ہے ۔ یو نٹ ہولڈرو ں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ہی جاری کردہ حکمنامے کو فوری طور عملائیں۔