کپوارہ//سرحدی ضلع کپوارہ میں منان وانی اور عاشق حسین زرگرکے جاں بحق ہونے پر چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔ جبکہ منان وانی کے آبائی گائون ٹکی پورہ میں تعزیتی جلسہ منعقد ہوا۔ اس دوران جنوبی کشمیر سے بھی کئی لوگ یہاں پہنچے۔فورسز کی جانب سے لولاب وادی میں جگہ جگہ ناکے لگائے گئے تھے تاہم اسکے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں لوگ ٹکی پورہ پہنچ گئے۔اس موقع پر منان وانی اور عاشق حسین کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ منان وانی تحریک آزادی کا انمول اثاثہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم ان کی قربانی کی مقروض ہے۔ کیونکہ انہوں نے اپنے گرمن گرم خون سے تحریک آزادی کو ایک نئی جہت دی۔ صحرائی نے کہاکہ جس قوم کی اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان اپنی زندگیوں کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیمی کیرئر کو بھی مقدس مقصد کیلئے پیش کرتے ہیں اس وقوم کو بندوق کی نوک پر دبایا نہیں جاسکتا ۔ جماعت اسلامی نے بھی ڈاکٹر منان وانی اور عاشق حسین کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو فوری طور حل نکالنے کیلئے راہ ہموار کریں۔ اس دوران گزشتہ چار روز سے پورے ضلع میںمکمل ہڑتال کی وجہ سے زندگی درہم برہم ہے۔ لنگیٹ ، کرالپورہ، کرالہ گنڈ، ہندوارہ ، ترہگام اور لالپورہ میں دکانیں بند رہیں اور گاڑیوں کی نقل و حمل بھی متاثر رہی۔ ضلع میں اتوار کو چوتھے روز بھی انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔دریں اثناء انتظامیہ نے منگل کو بھی ضلع میں سبھی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔