کپوارہ //سکالرمنان وانی کی ہلاکت پرضلع کپوارہ اور خصوصاًلولاب وادی ماتم میں ڈوبی ہوئی ہے۔جمعہکو ہر ایک علاقے میں جلوس نکلے اور کئی مقامات پر مظاہرین مشتعل بھی ہوئے۔ کپوارہ مین ٹائون میں بندشیں عائد کی گئی تھیں اور کرفیو جیسی صورتحال تھی۔ سوگام، ٹکی پور، لال پورہ اور واوورہ میں حالات کشیدہ رہے۔جمعرات شام دیر گئے ڈاکٹر منان کی نماز جنازہ ادا ہونے کے بعد ان کے آبائی گائوں ٹکی پورہ میں اُس وقت تشدد بھڑک اُٹھا جب لوگ ٹکی پورہ فوجی کیمپ کے باہر فوجی اہلکاروں کو دیکھ کر نعرہ بازی کرنے لگے۔ جس کے بعد مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں ہوئیں۔جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ جمعہ کی صبح ضلع کے حساس علاقوں میں فورسز کی بھاری جمعیت کو تعینات کیا گیا اس دوران لولاب وادی کے مضافاتی علاقوں سے سینکڑوں لوگوں نے ٹکی پورہ پہنچ کر تعزیتی مجلس میں شرکت کی ۔ لال پورہ اور ٹکی پورہ میں تنائو رہا ۔لال پورہ میں نماز جمعہ کے بعد جلوس نکالا گیا اور فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئیں جس میں ایس ایچ او لال پورہ عبدالرشید سمیت نصف درجن افراد زخمی ہوئے۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایاکہ فورسز اہلکاروں نے بٹہ پورہ، شیخ پورہ اور تیلی محلہ میں گھس کر مکانوں کی توڑ پھوڑ کے علاوہ ان کے شیشے چکنا چور کئے۔ منان وانی کے آبائی گائوں ٹکی پورہ میں نماز جمعہ کے بعد پہلے ہی فورسز کی بھاری جمعیت تعینات کی گئی تھی، تاہم سینکڑوں لوگوں پر مشتمل ایک جلوس نکالا گیا جو اسلام اور آزادی کے حق میں نعرہ بازی کررہے تھے۔جونہی انہوں نے منان وانی کے گھر کی طرف رخ کیا تو فورسز نے انہیں روکا جس کے بعد وہاں حالات کشیدہ ہوئے۔ فورسز نے شلنگ اور پیلٹ چلائے جس میں شفاعت احمد نائیکو اور محمد شفیع لون پیلٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے جنہیں زخمی حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں منان وانی کے دو رشتہ دار رضیہ بیگم زوجہ فاروق احمد وانی اور فہیم رشید بھی شامل ہیں۔ فورسز اہلکاروں نے طیش میں آکر اسداللہ آباد ، خان محلہ ، حیات پورہ ، خان چک، میرمحلہ، ہرپورہ، گنائی محلہ اور آستان محلہ کی بستیوں میں گھس پر مکانوں کی توڑ پھوڑ کے علاوہ خواتین پر لاٹھی چارج کیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹکی پورہ میں منان وانی کے غائبانہ نماز جنازہ پر ٹیر گیس شلنگ کی گئی۔شام کو ٹکی پورہ میں تازی جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران شاکر احمد بٹ آنکھ میں پیلٹ لگنے سے اوربابر احمد بٹ ولد محمد سلطان بھی پیلٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے جنہیں سرینگر منتقل کردیا گیا۔ٹکی پورہ میں دن بھر کی جھڑپوں میں کئی پولیس افسران سمیت 7پولیس اہلکار بھی مضروب ہوئے۔اس دوران پلوامہ ، ترال اور شوپیاں سے لوگوں کی بڑی تعداد ٹکی پورہ پہنچ گئی اور وہاں منان وانی کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔ جماعت اسلامی حلقہ ٹکی پورہ نے بھی منان وانی کے گھر جاکر تعزیتی مجلس میں شرکت کی۔ سوگام میں جونہی لوگ نماز جمع کے بعد مسجد سے باہر آئے تو جلوس نکالا گیا۔جس کے دوران جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا ۔فورسز کی شلنگ سے کئی افراد زخمی ہوئے جن میں اختر احمد لون اور مشتاق احمد بٹ شدید زخمی ہوئے۔ ادھر لنگیٹ میں بھی کرالہ گنڈ، ہندوارہ ،چوگل ، کولن گام، اور لنگیٹ قصبوں میں دوکانیں بند رہیں اور تمام کاروباری سرگرمیاں ٹھپ رہیں۔ لنگیٹ میں لوگوں نے پر امن جلوس نکال کر اسلام اور آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ ضلع کے کرالہ پورہ اور ترہگام میں ہڑتال کی وجہ سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا ۔ترہگام میں منان وانی اور عاشق حسین کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی اور بعد میں مرکزی جامع مسجد سے مین چوک تک لوگوں نے پرامن جلوس نکالا۔ ادھر شام دیر گئے واورہ لولاب میں لوگوں نے اپنے گھروں سے نکل کر اس بات کو لیکر احتجاج کیا کہ فورسز اہلکار ان کے گھروں میں زبردستی گھس گئے اور وہاں مکانوں کی توڑ پھوڑ کی جس کے بعد علاقے میں تشدد بھڑک اُٹھا اور فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ریگی پورہ ، درگمولہ ، نتنوسہ میںپتھرائو اور شدید شلنگ ہوئی جس کے دوران چوکی آفسر درگمولہ زخمی ہوئے۔ دریں اثناء ضلع انتظامیہ نے سنیچر کو بھی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ضلع میں انٹرنیٹ سروس دوسرے روز بھی متاثر رہی جبکہ کالج اور چھوٹے بڑے سکول بھی بند رہے۔