اشرف چراغ
کپوارہ//میونسپل کونسل ہندوارہ اور کپوارہ مقامی قصابوں کی دکانو ں پر گوشت کے معیار کی تصدیق کئے بغیر اس پرمہر ثبت کرنے پر لوگو ں کی تنقید کی زد میں ہیں۔ لوگو ں کا الزام ہے کہ کہ میونسپل اہلکار نہ تو گوشت حلال ہونے کی تصدیق کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی جانچ کرتے ہیں کہ آیا جانور صحیح طریقے سے ذبح کیا گیاہے یانہیں۔ لوگو ں کو خدشہ ہے ،اس طرح کے عمل نہ کرنے سے مردہ جانورو ں کا گوشت بھی لوگو ں تک پہنچ سکتا ہے ۔لوگو ں نے یہ بھی الزام لگایا کہ میونسپل کونسل ہندوارہ اور کپوارہ کے اہلکار صبح کے وقت قصابوں کی دکانوں پر پہنچتے ہیں اور ذبح کئے گئے جانوروںکومو قع پر مہر ثبت کرتے ہیں اور بھیڑ بکریو ں کیلئے 5اور بڑے جانوروں کے لئے 20روپے وصول کرتے ہیں۔ بجائے اس کے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ذبح کہا ں کیا گیا ۔کپوارہ اور ہندوارہ میں ذبح خانے موجود ہونے کے باجود قصاب لازمی سہولیات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے گھرو ں پر ہی جانورو ں کو ذبح کرتے رہتے ہیں ۔بیوپار منڈل کپوارہ کے صدر محمد اسحاق وانی نے اپنے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کپوارہ کے گالی ذو علاقے میں ایک ذبح خانہ بنایا گیا تاکہ قصاب جانورو ں کا ذبح یہیں کرتے لیکن اس کے باجود بھی اس ذبح خانہ کو استعمال نہیں کیا گیااور اس کے بجاے میونسپل اہلکار صبح کے وقت قصابوں کی دکانو ں پر جاکر گوشت پر مہر لگا دیتے ہیں لیکن یہ صحت کے لئے ایک سنگین مسئلہ ہے کیونکہ ہمیں اس بات کو کوئی اندازہ نہیں ہے کہ ہم جو کچھ کھاتے ہیں وہ تازہ اورحلال ہے یا نہیں ۔انہو ں نے کہا کہ اس سے نہ صرف لوگوں کی زندگی سے کھلواڑ کیا جاتا ہے بلکہ سر کاری غفلت کو بھی ظاہر کرتا ہے ۔انہو ں نے حکام پر زور دیا کہ وہ موجودہ قوانین کو نا فذ کریں ۔اس دوران بیو پار منڈل ہندوارہ کے صدر مقصود احمد کا کہنا ہے کہ میں نے ایگزیکیٹو آفیسر ہندوارہ میونسپل کونسل کو ایک خط لکھا اور زور دیا کہ ٹالری نالہ پل کے نزدیک قائم ذبح خانہ کو فعال بنایا جائے اور اس کی ضرورت کی سہولیات بھی دی جائیں ،تاکہ جانوروں کوحلال طور ذبح کیاجائے اور لوگو ں تک پہنچنے والا گوشت تازہ ،صاف اور احتیاط سے تیار ہو۔اس حوالہ سے محکمہ پشو پالن اور انمل ہسبنڈری کے آفیسر ڈاکٹر عشرت نے کہا کہ اگرچہ کپوارہ میں ذبح خانہ ہے اور وہ غیر فعال ہیں اور انہیں فعال بنانے کی ضرورت ہے تو محکمہ ضروری مداخلت کو یقینی بنانے کے لئے وہا ں ڈاکٹرو ں کو تعینات کرے گا ۔ اسی طرح ہندوارہ میں کیا جانا چاہییے ۔ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ ہمیں پتہ نہیں ہے کہ قصابوں کی طرف سے ان کے گھرو ں پر ذبح کئے جانور صحت مند اورکھانے کے قابل ہیں یا نہیں اور اگر ذبح خانے فعال ہوجاتے تو یہ ایک مثبت پیش رفت ہو گی ،کیونکہ ہمارے ڈاکٹر اس کے بعد ہی جانورو ں کی صحت کی نگرانی کر سکیں گے۔انہو ں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر کپوارہ شری کانت بالے صاحب سوسے نے کچھ روز پہلے ایک میٹنگ طلب کی جس کے دوران انہو ں کپوارہ اور ہندوارہ میں قائم ذبح خانو ں کو فعال بنانے کے لئے احکامات جاری کئے ۔انہو ں نے کہا کہ اس طرح دیہی علاقوں میں اسسٹنٹ ویٹرنری آفیسر جانورو ں کو ذبح کرنے کی چیک اینڈ بیلنس برقرار رکھ سکتے ہیں تاکہ گوشت کی بہترین کوالٹی لوگو ں تک پہنچ سکے ۔