اشرف چراغ +عازم جان
کپوارہ+بانڈی پورہ//شمالی ضلع کپوارہ میں ماہ رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی اشیا ئے ضروریہ کی گراں بازاری نے لوگو ں کا جینا دو بھر کر دیا ۔ضلع کے ہندوارہ ،کرالہ گنڈ ،لنگیٹ ،ترہگام ،کرالہ پورہ ،کپوارہ،درگمولہ،لال پورہ ،سوگام اورچوکی بل سمیت کئی علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان کے متبرک مہینہ شروع ہونے کے ساتھ ہی بازاروں میں سبزیا ں اور پھل کی قیمتو ں میں یکا یک خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ حکام رمضان کے پہلے ہی روز اشیائے خوردنی کی قیمتو ں کو اعتدال رکھنے میں ناکام ہوئے ہیں ۔کرالہ پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے بتایا کہ سبزی فروشو ں اور دیگر اشیائے خوردنی فروخت کرنے والوں نے اپنی مرضی کے مطابق سبزیو ں اور پھلو ں کی قیمتیں مقرر کی ہیں جس کی وجہ سے سبزیو ں اور پھلو ں کی قیمتیں آ سمان کو چھو رہی ہیں ۔
مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ ر مضان سے پہلے ہی ضلع کے مختلف بازارو ں میں چیکنگ سکارڈ تشکیل دینے چاہئیں تاکہ گراں فرو شوں کی من مانی پر قابو پایا جائے ۔ایک اور شہری اویس احمد نے بتایا کہ سبزیو ں اور پھلو ں کی قیمتو ں میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے ان میں اب خریدنے کی سخت سکت نہیں رہی ہے ۔ ضلع انتظامیہ نے اس سلسلے میںبدھ کو 6محکمو ں کے مشترکہ چکینگ سکارڈ تشکیل دئے گئے جوسبھی علاقوں میںروزنہ بنیادو ں پر بازارو ں کا معائنہ کریں گے تاکہ قیمتو ں کو اعتدال پر لایا جاسکے ۔ ادھربانڈی پورہ ضلع میں ذخیرہ اندوز جموںسرینگر قومی شاہراہ بند ہونے کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مہنگے داموں ایشائے خوردنی فروخت کرتے ہیں۔ ضلع کے سمبل ، حاجن ، اجس ، کلوسہ، آلوسہ ،ملنگام اور اشٹنگو میں دکاندار وں نے قیمتوں میں اضافہ کرکے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے اور گاہکوں سے من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں ۔گوشت 800 روپئے میں فروخت کیا جارہا ہے جبکہ کئی علاقوں میںگوشت اورمرغ کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے تاکہ اونچے دام وصول ہوسکیں۔