اسلام آباد +کولگام// لارنوکوکر ناگ اننت ناگ کے جنگلات میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان معرکہ آرائی کے دوران ایک جنگجوجاں بحق ہوا جبکہ اسکے آبائی علاقے کھڈونی میں پر تشدد احتجاج کے دوران مظاہرین پر گولیاں چلائیں گئیں جس کے باعث ایک شہری مارا گیا جبکہ ایک کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔ لارنوپہلی پورہ جنگلات میںفورسزاور جنگجوئوں کے درمیان منگل کی صبح اُس وقت فائرنگ کا تبادلہ ہوا جب فوج کی19آر آر ،ایس او جی اننت ناگ اور 164بٹالین سی آر پی ایف نے ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر جنگلات کا محاصرہ کر کے وہاں چھپے جنگجوئوں کے خلاف آپریشن شروع کیا۔پولیس کے مطابق جو نہی فورسز اہلکار جنگجوئوں کی کمین گاہ کے قریب پہنچے توفورسز اہلکاروں پر اندھا دھند فائر نگ کی گئی جو کافی دیر تک جاری رہی ۔جنگجو جنگل کی طرف فرار ہوئے تاہم گولیاں کے تبادلے میںحزب المجاہدین سے وابستہ فرہان احمد وانی ولد غلام محمد نامی ساکن وان گڑ کھڈونی کولگام نامی جنگجوجاں بحق ہوا جبکہ دیگر جنگجوممکنہ طور پرگھنے جنگلات کی جانب فرار ہوئے۔جنکی تلاش جاری ہے۔فرہان جون2017کو جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا اور پولیس کے مطابق وہ کئی کارروائیوں میں ملوث تھا ۔اس بیچ فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین جھڑپ کی خبر پھیلتے ہی کوکر ناگ کے ساگام ،ہانگل گنڈ اور بڈر میں مشتعل نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پر سنگ باری کی جس کے جواب میں فورسز اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کے ساتھ آنسو گیس کے گولے داغے ۔ علاقہ میں فوری طور پر تمام کاروباری ادارے،تجارتی مراکز،دکان اور ٹریفک بند ہوا، اور معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئی ۔جس کے سبب علاقہ میں حالات کشیدہ رہے ۔ڈی آئی جی جنوبی کشمیر، ایس پی پانی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لارنو پہلی پورہ میں جنگجو مخالف آپریشن ابھی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب تک ایک مقامی جنگجو کی لاش بر آمد ہوئی ہے ۔مارے گئے جنگجو کی تحویل سے 1انساس رائفل اور میگزین بر آمد ہوا ہے ۔آپریشن شروع ہوتے ہی اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں مواصلاتی انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ادھرلارنو میں جاں بحق ہوئے فرہان وانی کے آبائی علاقہ کھڈونی میں اُس وقت تشدد بھڑک اُٹھا جب یہ خبر پھیلی کہ یہاں کا جنگجو جاں بحق ہوا۔علاقے میں فوری طور پر تمام کاروباری و تجارتی سرگرمیاں معطل ہوئیں اورمشتعل نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر مظاہرے شروع کئے۔مظاہرین نے فورسز اہلکاروں پر شدید سنگ باری کی جس دوران فورسز اہلکاروں نے اُنہیں منتشر کر نے کے لئے پیلٹ کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کا استعمال کیا ۔اس بیچ پُر تشدد جھڑپ کے دوران ایک درجن افراد زخمی ہوئے جن میں دو افراد کو گولیاں لگیں اور اُنہیں نازک حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں20سالہ خالد احمد ڈار ولد محمد سلیمان ڈار نامی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔علاقہ میں حالت انتہائی کشیدہ بنے ہوئے ہیں ۔