محمد بشارت
راجوری // ضلع راجوری کے سب ڈویژن کوٹرنکہ کے تحت آنے والی متعدد سڑکیں گزشتہ کئی برسوں سے بد حالی کا شکار ہیں، جس کے نتیجے میں مقامی آبادی شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ کوٹرنکہ کے ساتھ ساتھ اس کے بالائی علاقوں میں روزمرہ آمد و رفت کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی خستہ حالی نے اْن کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے۔خاص طور پر سموٹ سے ترگائیں تک پانچ کلو میٹر طویل سڑک پر حال ہی میں محکمہ تعمیرات عامہ کی جانب سے تار کول بچھایا گیا تھا، مگر مقامی لوگوں کے مطابق محض پانچ روز بعد ہی تار کول اکھڑنا شروع ہوگیا، جس سے تعمیراتی معیار پر سنگین سوالات اٹھنے لگے ہیں۔کل ترگائیں کے درجنوں لوگوں نے محکمہ تعمیرات عامہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے اس دور دراز اور پسماندہ علاقہ کو یکسر نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کمزور نگرانی اور محکمے کی غفلت کے باعث یہاں غیر معیاری کام انجام دیا گیا ہے، جس سے سرکاری فنڈز کا ضیاع ہوا اور عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔مقامی شہریوں نے بتایا کہ محکمہ اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی ہے۔ انہوں نے سڑک پر بچھائے گئے تار کول کے حوالے سے اعلیٰ سطحی انکوائری کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ پر خرچ کی گئی سرکاری رقم کی مکمل جانچ ہونی چاہیے تاکہ زمینی حقائق سامنے آسکیں۔مظاہرین نے سیاسی نمائندوں سے بھی گلہ کیا کہ برسوں سے ووٹ دینے کے باوجود کسی بھی عوامی منتخب رہنما نے اس علاقے کی خراب سڑکوں کی طرف توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی وعدے صرف کاغذوں تک محدود رہ جاتے ہیں جبکہ عوام بنیادی سہولیات سے محروم رہتے ہیں۔لوگوں نے منتخب حکومت کے ساتھ ساتھ لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کرواکر ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، تاکہ مستقبل میں عوامی فنڈز کا غلط استعمال نہ ہو اور ناقص کام کرنے والوں کو سبق ملے۔دریں اثنا، محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ مذکورہ سڑک پر دوبارہ معیاری تار کول بچھایا جائے گا اور عوامی شکایات کا ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔