نیوز ڈیسک
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو ملک میں COVID-19 کی صورتحال اور اس سے متعلقہ پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی ورچوئل میٹنگ کی صدارت کی۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ اور نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر پرمیشورن ائیر نے میٹنگ میں حصہ لیا۔یہ میٹنگ ایک دن بعد ہوئی جب مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے اعلیٰ سطحی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
وزیر اعظم نے اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ملک میں کووڈ-19 سے متعلق صورتحال اور صحت کے بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کی تیاری، ملک میں ویکسینیشن مہم کی صورتحال اور نئے کووڈ-19 کے ابھرنے کا جائزہ لیا۔لوگوں سے کہا گیا کہ وہ کووڈ-مناسب رویے پر عمل کریں، بشمول پرہجوم جگہوں پر ماسک پہننا اور ویکسین کروانا کو ترجیح دیں۔پی ایم مودی نے خوش فہمی کے خلاف خبردار کیا اور سخت نگرانی کا مشورہ دیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ “کووڈ ابھی ختم نہیں ہوا” اور حکام کو ہدایت کی کہ وہ خاص طور پر بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر نگرانی کے جاری اقدامات کو مضبوط کریں۔وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ تمام سطحوں پر پورے کوویڈ انفراسٹرکچر کو سازوسامان، عمل اور انسانی وسائل کے لحاظ سے اعلیٰ سطح کی تیاریوں پر برقرار رکھا جائے۔ پی ایم او کی طرف سے جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق، انہوں نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ کوویڈ مخصوص سہولیات کا آڈٹ کریں تاکہ ہسپتال کے بنیادی ڈھانچے بشمول آکسیجن سلنڈر، پی ایس اے پلانٹس، وینٹی لیٹرز اور انسانی وسائل کی آپریشنل تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔پی ایم مودی نے عہدیداروں کو جانچ اور جینومک ترتیب کی کوششوں کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ہر وقت کوویڈ کے مناسب رویے کی پیروی کریں، خاص طور پر آنے والے تہوار کے موسم کے پیش نظر، بشمول پرہجوم عوامی مقامات پر ماسک پہننا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی زور دیا کہ احتیاطی خوراک کی حوصلہ افزائی خاص طور پر کمزور اور بزرگ گروہوں کے لیے کی جا سکتی ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق کیسز میں اضافے کے پیش نظر چین اور دیگر ممالک سے آنے والے بین الاقوامی مسافروں کے لیے ہوائی اڈوں پر بے ترتیب نمونوں کی جانچ کی جائے گی۔انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر انیل گوئل نے کہا کہ ہندوستان میں لاک ڈاؤن کی صورتحال نہیں ہوگی کیونکہ 95 فیصد لوگ ویکسین کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانیوں کا مدافعتی نظام چینیوں سے زیادہ مضبوط ہے۔ ہندوستان کو کوویڈ کی بنیادی باتوں جانچ، علاج، سراغ لگانا، پر واپس جانے کی ضرورت ہے ” ۔
ریاستیں نگرانی میں اضافہ کریں:منڈوایہ
نیوز ڈیسک
نئی دہلی// دنیا کے کچھ حصوں میں کووڈ کے معاملات میں اضافے کے درمیان، مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے جمعرات کو ریاستوں سے کہا کہ وہ چوکس رہیں اور چہرے کے ماسک پہننے اور ہاتھ سے سینیٹائزر کے استعمال کے بارے میں خاص طور پر آنے والے تہواروں اور نئے سال کی تقریبات کے پیش نظر بیداری پیدا کریں۔لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے، منڈاویہ نے کہا کہ وائرس کی مسلسل ارتقا پذیر نوعیت عالمی صحت کے لیے اس طرح خطرہ ہے جس کا اثر تقریباً ہر ملک پر پڑتا ہے۔دنیا بھر میں روزانہ کی بنیاد پر 5.87 لاکھ کے مقابلے میں ہندوستان میں اوسطاً روزانہ 153 نئے کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا “آنے والے تہواروں اور نئے سال کی تقریبات کے پیش نظر، ریاستوں کو کووڈ-مناسب رویے پر عمل کرنے کے بارے میں کمیونٹی کے اندر موثر بیداری کو یقینی بنانے پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جس میں جسمانی دوری کی پیروی کے علاوہ ماسک، ہاتھ کی صفائی اور سانس کی حفظان صحت کے طریقوں کا استعمال شامل ہے”۔ منڈاویہ نے کہا کہ ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کمیونٹی کے اندر زیادہ نگرانی پر توجہ مرکوز کریں اور ضروری کنٹرول اور روک تھام کے اقدامات کریں۔ ریاستوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تمام مثبت کیسوں کی مکمل جینوم کی ترتیب کو بڑھا دیں تاکہ نئی قسموں کا بروقت پتہ لگایا جا سکے، اگر کوئی ہو۔ منڈاویہ نے کہا کہ ریاستوں کو COVID-19 ویکسین کی احتیاطی خوراک کی کوریج کو یقینی بنانا چاہئے اور ان کے بارے میں بیداری کو بڑھانا چاہئے۔
احتیاط برتیں ،
گھبرائیں نا:ڈائریکٹر سکمز
پرویز احمد
سرینگر //مرکزی وزیر صحت کی جانب سے احتیاط برتنے کی ہدایت کے بعد ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر پرویز احمد کول نے کہا ہے کہ اومیکرون کی نئی ہیت کےBF 7 بہت کم معاملات سامنے آئے ہیں، اس لئے لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ڈائریکٹر نے کہا کہ اس بار کورونا سے نپٹنے کیلئے ہم بہت زیا دہ تیار ہیں۔ ڈائریکٹر سکمز نے لوگوں کو ماسک اور سماجی دوری پر دوبارہ عمل کرنے کا مشورہ دیا۔انکا کہنا تھا کہ BF7اومیکرون کی نئی ہیت ہے ، ابتک بھارت میں نئی ہیت کے بہت کم معاملات سامنے آئے ہیں لیکن ہمیں ہر حال میں احتیاط برتنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ماسک پہننا اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے دور رہنے سے بہتر احتیاط ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماسک اور سماجی دوری ہمیں نہ صرف کورونا سے بچاتا ہے بلکہ موسم سرما کے دوران ہونے والے انفلنز ،سوائن فلو اور چھاتی کے دیگر امراض سے بھی دور رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا’’ ہم اس بات کورونا وائرس سے سال 2020سے زیادہ بہتر طریقے سے نپٹ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ویکسین ، آکسیجن کی دستیابی اور باقی بنیادی ڈھانچہ تیار ہے۔