سرینگر/جنوبی ضلع کولگام میں بدھ کو جنگجوئوں اور فورسز کے مابین معرکہ آرائی کے مقام پر جھڑپوں کے دوران کم و بیش 50مظاہرین زخمی ہوگئے جن میں چار شدید زخمیوں کو سرینگر کے صدر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
یہ جھڑپیں اُس وقت شروع ہوئیں جب سینکڑوں مظاہرین نے تازی پورہ، محمد پورہ نامی گائوں میں جنگجوئوں کیخلاف جاری فورسز آپریشن کو ناکام بنانے کیلئے شدید سنگباری کی اور فورسز نے جوابی کارروائی عمل میں لائی۔
مذکورہ گائوں میں آج صبح سے جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان مسلح تصادم جاری ہے۔
اطلاعات میں عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا جارہا ہے کہ فورسز نے مظاہرین کیخلاف ٹیر گیس کے علاوہ پیلٹ اور گولیوں کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم و بیش50مظاہرین زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق چیف میڈیکل آفیسر کولگام ڈاکٹر فاضل کوچک نے 50مظاہرین کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ44کا علاج محمد پورہ کے ہیلتھ سینٹر میں جاری ہے جبکہ6شدید زخمیوںکو ضلع اسپتال کولگام منتقل کیا گیا ہے۔
جن چھ زخمیوں کو کولگام منتقل کیا گیا اُن میں ندیم احمد ( آنکھ میںپیلٹ)،نواز احمد ( آنکھ میں پیلٹ)،عدنان احمد(آنکھ میں پیلٹ)،یاور احمد (گولی)محسن احمد (پیلٹ) اور باسط احمد(پیلٹ) شامل ہیں۔
خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کولگام ڈاکٹر مظفر زرگر کے حوالے سے لکھا ہے کہ مذکورہ چھ میں سے چار زخمیوں کو سرینگر کے صدر اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں نواز،ندیم،عدنان اور یاور شامل ہیں۔
اس سے قبل آج صبح جنوبی ضلع کولگام کے تازی پورہ، محمد پورہ میں جنگجوئوں اور فورسز کے مابین معرکہ آرائی کا آغاز ہوا۔
جنگجوئوں اور فورسز کے مابین معرکہ شروع ہوتے ہی پورے ضلع میں موبائیل انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ہے۔