خالد جاوید +اظہر حسین+سمیت بھارگو
کولگام+راجوری// کولگام میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ مسلح تصادم آرائی میں2مقامی ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے۔مہلوکین میں ایک مطلوب کمانڈر بھی شامل ے۔ ادھر کالا کوٹ راجوری میں تیسرے روز بھی چھپے ہوئے ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن جاری رہا۔یہاں تین روز قبل ملی ٹینٹوں کے حملے میں 2فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔دریں اثناء اننت ناگ کے ایک مضافاتی گائوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے ایک نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کردیا۔ پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں کجر فرصل یاری پورہ گائوں میں 2ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد فسٹ آر آر اور 18بٹالین سی آر پی ایف کی خدمات حاصل کی گئیں اور تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دن کے 12بجے تلاشی کارروائی کا آغاز ہوتے ہی یہاں ایک رہائشی مکان میں موجود ملی ٹینٹ باہر آئے اور انہوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔اس موقعہ پر طرفین کے درمیان گولیوں کا مختصر تبادلہ ہوا لیکن بعد میں دونوں طرف مکمل خاموشی چھا گئی۔پولیس کے مطابق سہ پہر 4بجے تک دوبارہ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا لیکن چار بجے ملی ٹینٹ، جو ایک گائو خانے میں چھپے بیٹھے تھے، نے دوبارہ فائرنگ کی جس کے بعد انکا گھیرائو کیا گیا اور طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔ اس دوران گائو خانہ تباہ ہوا اور بعد میں یہاں سے 2ملی ٹینٹوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں۔پولیس نے بتایا کہ کولگام انکوانٹر میں مارے گئے دو ملی ٹینٹوں کی شناخت مقامی کے طور پر کی گئی ہے اور ان کا تعلق حزب المجاہدین سے ہے۔اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار کا حوالہ دیتے ہوئے، کشمیر زون پولیس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا،مہلوک ملی ٹینٹوں کی شناخت باسط امین بٹ ساکن فرصل اور ثاقب احمد لون ساکن ہوورا، کولگام کے طور پر کی گئی ہے، جن کا تعلق کالعدم حزب سے تھا۔انکی تحویل سے مجرمانہ مواد، اسلحہ اور گولہ بارود بشمول 2 اے کے رائفل برآمدکئے گئے۔پولیس نے کہا کہ باسط دیرینہ کمانڈر تھا جو مئی 2021کو سرگرم ہوا تھا جبکہ ثاقب جون 2022کو ملی ٹینٹوں کیساتھ شامل ہوا تھا۔
کالاکوٹ
یہاں انسداد دہشت گردی آپریشن تیسرے دن میں داخل ہوا اور بدھ کو نصف درجن سے زیادہ دیہات میں تلاشی جاری رہی۔یہ آپریشن پیر کی صبح سیکورٹی فورسز نے علاقے میں مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاع پر شروع کیا تھا۔پیر کو جب فورسز گائوں بروہ میں تلاشی لے رہے تھے،تو ملی ٹینٹوںکے ساتھ گولی باری شروع ہوئی اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔منگل کی صبح سے، حکام نے کہا، علاقے میں کوئی تازہ فائرنگ نہیں ہوئی لیکن آپریشن جاری ہے اور فورسز ملی ٹینٹوں کی موجودگی کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہیں۔حکام نے بتایا کہ آپریشن کو مزید تیز کر دیا گیا ہے اور چار مزید دیہات آپریشن کے تحت ہیں اس وقت آپریشن کے تحت دیہات کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔تاہم، حکام نے کہا، نہ ہی علاقے سے کسی بھی تازہ فائرنگ کے تبادلے کی اطلاع ملی ہے۔