کولگام+ شوپیان+ ترال+بانڈی پورہ // فورسز نے نصف درجن مختلف مقامات پر جنگجو مخالف آپریشن کے دوران تلاشیاں لیں۔ جس پر کولگام اور شوپیان میں تشدد بھڑک اٹھا اور 32سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 6کی آنکھوں میں پیلٹ لگے جنہیں سرینگر منتقل کردیا گیا۔جبکہ ایک نوجوان سر میں شل لگنے سے شدید مضروب ہوا جس کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔اس دوران کولگام میںجاں بحق عساکر کی یاد میںپیر کو تعزیتی ہڑتال رہی جبکہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے خدشات اور امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے ضلعے میں مسلسل دوسرے روز بھی موبائیل انٹر نیٹ خد مات منقطع رہیں ۔اتوار کو وانی محلہ کھڈونی میں جھڑپ کے دوران تین جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعد فورسز نے پیر کو بعد دوپہر اسی بستی سے بالکل ملحقہ لون محلہ کا کریک ڈائون کیا۔لون محلہ کھڈونی کولگام میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فسٹ آر آر ،ایس اوجی اورسی آر پی ایف اہلکاروں نے مشترکہ طور پر تلاشی کارروائی عمل میں لائی ،جس دوران نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے اور فورسز پرشدید پتھرائو کیا۔فورسز نے مشتعل مظاہرین کو تتربتر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کی اور پیلٹ کا بے تحاشا استعمال کیا،جس دوران ایک شل راقب احمد وگے نوجوان کے سر میں لگا ،جسے اسپتال میں داخل کیا گیا ،جہاں سے اُسے سرینگر منتقل کیا گیا ۔اس کے بعد یہاں احتجاجی مظاہروں شدت آئی ،جس دوران فورسز کارروائی کے نتیجے میں 20سے زائد افراد زخمی ہوئے۔سب ضلع اسپتال کیموہ میں 25 زخمیوں کو لایا گیا جو پیلٹ سے زخمی ہوئے تھے جن میں 6کو اننت ناگ منتقل کیا گیا جنکی آنکھوں میں پیلٹ لگے تھے۔لون محلہ میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان کئی گھنٹوں تک تصادم آرائی ہوئی جس کے بعد محاصرہ ختم کیا گیا۔ادھر 3جنگجوئوں کی یاد میں پیر کے روز کولگام ضلع کے بیشتر علاقوں میں تعزیتی ہڑتال رہی ۔ ہڑتال کے دوران دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا ۔تعزیتی ہڑتال کے باعث ضلع میں ہو کا عالم رہا ۔حساس علاقوں میں کسی بھی گڑھ بڑھ کو روکنے کیلئے اضافی اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ۔ اس دوران حرمین شوپیان میں فوج نے پیر کی سہ پہر قریب 4بجے جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔فوج نے گائوں کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کارروائی عمل میں لائی جس کے دوران یہاں نوجوان مشتعل ہوئے اور انہوں نے فوج پر پتھرائو کیا۔فورسز نے جوابی کارروائی کر کے شلنگ کی جس سے2نوجوان معمولی زخمی ہوئے۔جب فوج ساڑھے سات بجے محاصرہ ختم کر کے واپس آرہی تھی تو کمبدلن نامی گائوں میں بھی ان پر پتھرائو کیا گیا۔یہاں لوگوں نے روڑ کو بند کیا تھا اور جونہی فوجی اہلکار رکاوٹیں ہٹانے لگے تو وہ پتھرائو کی زد میں آگئے جس کے بعد یہاں بھی شلنگ کی گئی۔ اس موقعہ پر یہاں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔فوج وفورسز نے پیر کی علی الصبح کلہامہ بانڈی پورہ گائوں کامحاصرہ کرکے جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج وفورسز کو ایک اطلاع ملی تھی کہ مذکورہ گائوں میں جنگجو ئوں کا ایک گروپ موجود ہے اور اس اطلاع کی بنیاد پر فو ج وفورسز نے گائوں کا محاصرہ کیا ۔ فورسز نے گائوں کو چاروں اطراف سے سیل کیا اور داخلی وخارجی راستوں کو محدود کرکے رکھ دیا ، تاہم جنگجوئوں اور فوج کے درمیان کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔ادھر رٹھسنہ ترال میں 42آر آر اور185بٹالین سی آر پی ایف اور ایس اوجی اہلکاروں نے محاصرہ کرتے ہوئے تلاشی کارروائی عمل میں لائی ۔یہ تلاشی کارروائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی ۔تاہم اس دوران یہاں جنگجو اور فوج کے درمیان کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا ۔