ڈھاکہ// دنیا بھر میں پھیلے مہلک کورونا وائرس 'کووڈ 19' کے قہر کی وجہ سے آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈز نے اس سال جون میں ہونے والی دونوں ممالک کی ٹیسٹ سیریز کو باہمی رضامندی کے بعد ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کرکٹ آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے کھلاڑیوں اور لوگوں کی صحت کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ صورت حال کے معمول پرہونے کے بعد سیریز کے انعقاد کی تاریخ طے کی جائیں گی۔ یہ سیریز 11 سے 23 جون کے درمیان ڈھاکہ میں عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے تحت ہونی تھی۔سری لنکا اور انگلینڈ کی سیریز ملتوی ہونے کے بعد یہ تیسری عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ ہے جو کورونا کی وجہ سیملتوی ہوئی ہے۔ اس سے پہلے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پانچ اپریل سے پاکستان کی زمین پر ہونے والا دوسرا ٹیسٹ ملتوی ہو گیا تھا۔بی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نجم الدین چودھری نے کہاکہ سیریز کا ملتوی ہونا کھلاڑیوں اور شائقین دونوں کے لئے ہی بلاشبہ مایوس کن ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں بنے حالات کو دیکھتے ہوئے اگرچہ دونوں ممالک کے بورڈ نے باہمی رضامندی سے سیریز کو ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہی سمجھداری بھرا اور درست فیصلہ ہے۔ ہمیں امید ہے کہ صورتحال جلد ہی بہتر ہوگی تاکہ مستقبل قریب میں ہم آسان اور محفوظ وقت پر سریز کو منعقد کر سکیں۔ کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ مل کر بی سی بی باہمی رضامندی سے کام کرتا رہے گا۔اس سیریز کے علاوہ جون میں ہی انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے تحت ہونے والی ٹیسٹ سیریز پر بھی خطرہ منڈلا رہا ہے۔ سال 2017 کے بعد یہ آسٹریلیا کا بنگلہ دیش کا پہلا دورہ ہونا تھا۔ تب دونوں کے درمیان منعقد ٹیسٹ سیریز 1-1 سے ڈرا ہو گئی تھی۔کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین کیون رابرٹس نے ایک بیان جاری کر کے کہاکہ دورے کو ملتوی کرنا بدقسمتی کی بات ہے لیکن میں بنگلہ دیش بورڈ کو ایمانداری اور ذمہ داری سے یہ فیصلہ لینے کے لئے شکریہ کرتا ہوں۔ دونوں ممالک کے بورڈز کے لئے لوگوں اور معاشرے کی صحت اولین ترجیح ہے جو فیصلے میں جھلکتی بھی ہے۔ ہمیں پتہ ہے کہ آگے آنے والا کرکٹ پروگرام انتہائی مصروف ہے لیکن ہم بی سی بی کے ساتھ مل کر اتفاق سے کسی نہ کسی تاریخ پر سیریز کا انعقاد کریں گے۔آسٹریلیا فی الحال عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ ٹیبل میں 296 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور بنگلہ دیش سب سے آخر میں ہے جبکہ 360 پوائنٹس کے ساتھ ہندستان اس فہرست میں ٹاپ پر بنا ہوا ہے۔یو این آئی۔