سرینگر //جواہر لال نہرو میموریل اسپتال رعناواری پچھلے 2دنوں سے خالی پڑا ہے اور اب یہاں کوئی بھی کورونا مریض داخل نہیں ہے جبکہ 11ماہ کے دوران کشمیر کے مختلف اسپتالوں سے صرف 11مریضوں کو یہاں ڈائلیسز کیلئے بھیجا گیا ہے۔ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ اسپتال میں تعینات عملہ مریضوں کی راہیں تکتے تھک گئے ہیں لیکن محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کو ابھی بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر کا انتظار ہے۔ رعناواری اسپتال میں 11ماہ کے دوران 1500کورونا متاثرین کا علاج و معالجہ کیا گیا لیکن پچھلے 2ماہ کے دوران اسپتال میں صرف 12کورونا وائرس مریض داخل کئے گئے۔یہاں ڈائیلیسز کیلئے بھی آخری مریض دو ماہ قبل اسپتال آئے تھے ۔رعناواری میں مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اسپتال کو پرائیویٹ طبی اداروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے بند رکھا گیا ہے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر روف بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہم نے محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کو مطلع کیا ہے کہ اسپتال خالی پڑا ہے اور اسپتال کو عام مریضوں کیلئے کھولا جائے لیکن ابھی تک اسکی اجازت نہیں ملی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی اس بات کا احساس ہے کہ مقامی اسپتال بند ہونے کی وجہ سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے لیکن حتمی فیصلہ محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کو ہی لینا ہے‘‘۔