غلام نبی رینہ+اشرف چراغ+عارف بلوچ
کنگن /کپوارہ / اننت ناگ //کنگن میں چھاپہ مار ٹیم نے 3 ریسٹورنٹوں کے لائسنس معطل کر دیے ہیں۔ یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب ان ریسٹورنٹوں سے جمع کیے گئے کھانے کے نمونے لیبارٹری جانچ میں غیر محفوظ ثابت ہوئے۔انچارج فوڈ آفیسر کنگن فیاض احمد نے بتایا کہ رواں ماہ میں معمول کے معائنے کے دوران کنگن میں متعدد ریسٹورنٹوں سے کھانے کے نمونے حاصل کیے گئے تھے اور جب رپورٹس میں بے ضابطگیاں سامنے آئیں تو تین ریسٹورنٹوں کے لائسنس فوری طور پر حکم نامے تک معطل کر دیے گئے.جن ریسٹورنٹوں کے لائسنس معطل کیے گئے ہیں ان میں شاہی تہذیب، پٹھان ریسٹورنٹ اور بجاد ریسٹورنٹ شامل ہیں۔ اس دوران ایس ڈی ایم کنگن نظیر احمد نے ریسٹورنٹو ں کا معائنہ کیا اور ان مالکان سے کہا کہ وہ مزید احکامات تک کام نہ کرنے کی ہدایت دی۔ادھر ہندوارہ پولیس نے مختلف علاقوں میں فوڈ سیفٹی آفیسر اور ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کے ساتھ مارکیٹ چیکنگ مہم چلائی۔ مہم کے دوران گوشت کی دکانوں، کریانہ سٹوروں، ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے پینے کی دیگر دکانوں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ کھانے پینے کی اشیا کو ان کی میعاد ختم ہونے کی تاریخوں کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ فوڈ آٹ لیٹ مالکان کے درمیان منظور شدہ ریٹ لسٹوں کی نمائش پر زور دیا گیا۔ معائنہ میں متعدد خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا۔ اور متعلقہ سیکشن کے تحت ایف آئی آر نمبر 206/2025 پی ایس ہندوارہ ایف آئی آر نمبر 35/2025 پی ایس قلم آباد اور ایف آئی آر نمبر 54/2025 پی ایس ویلگام میں ان فوڈ آٹ لیٹس کے خلاف درج کی گئی جو مقررہ اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کرتے پائے گئے۔ اس دوران فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ اننت ناگ نے بدھ کو عشمقام، اننت ناگ بازار کی چیکنگ کے دوران، ممنوعہ کھانے کے رنگوں کا پتہ لگانے کے لیے محکمے کی جانب سے دو انفورسمنٹ نمونے حاصل کیے گئے اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ، 2006 کے سیکشن 69 کے تحت فوڈ بزنس آپریٹرز سے 6500 روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔مزید برآں، تین ایف بی اوز جو بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں کام کرتے پائے گئے، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ، 2006 کے مختلف سیکشنز کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔