میرپور//پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں میرپور یو نیورسٹی(مسٹ) کے تعاون سے انٹرنیشینل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام کنن پوش پوشپورہ سانحہ کیخلاف طلبہ، طالبات نے احتجاجی ریلی نکالی ۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے وائس چیئر مین مشتاق السلام نے کہا کے کنن پوش پورہ کاسانحہ ایک دلخراش واقع ہے جس کی ساری دنیا نے مزمت کی۔ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین کو آج تک انصاف نہیں ملا اور نہ ہی اس جرم میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا۔ مسٹ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرحبیب الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ کنن پوشپورہ کا واقع بھارت کی سیاہ تاریخ میں ایک بڑے جرم کے طور درج ہوچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کے جموں کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب کا حق مانگ رہے ہیں لیکن بھارت فوجی طاقت سے ان کی تحریک کو کچلنے کی کوشش کررہا ہے انھوں نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کے کنن پوش پورہ واقع میں ملوث بھارتی فوجیوں کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان پر جنگی جرائم کے مقدمات درج کئے جائیں ۔ریلی میں پاسبان حریت جموں کشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی ، حریت راہنماءمحمد اسلم ملک، اے ڈی کشمیر لبریشن سیل کشمیر سنٹر میرپور سید ضمیرالحسن نقوی،عثمان علی، ڈین سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ اصغر، ڈین آرٹس ڈاکٹر مقصود احمد، ڈاکٹر الطاف حسین، ڈاکٹر شائد عزیز، ڈاریکٹر پی اینڈ ڈی محمد اقبال، محمد جاوید قریشی، شائد امین، ڈاکٹر راشدہ، ڈاکٹر تحسین غوث،سید کاشف حسین شاہ، پروفیسر مشتاق ملک، طالبہ عفیفہ اویس، طالبہ زون میرنے خصوصی طور شرکت کی۔