عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کرائم برانچ کشمیرنے بارہمولہ ضلع میں 25 کنال سرکاری اراضی پر مبینہ طور پر قبضہ کرنے کے الزام میں تین لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ایک بیان میںکرائم برانچ نے کہا کہ اس نے جوڈیشل مجسٹریٹ اول ، ٹنگمرگ کی عدالت میں کرائم برانچ کشمیر کے ایف آئی آر نمبر 28/2018 کے تحت دھوبی ون کنزر میں واقع ریاستی اراضی پر غیر قانونی قبضے میں ملوث ہونے کے الزام میں تین افراد کے خلاف چارج شیٹ پیش کی۔کیس کے مختصر حقائق یہ ہیں کہ کرائم برانچ کشمیر کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ محمد نجیب گونی ساکن باغات برزلہ، سری نگر نے کچھ مقامی زمینی دلالوں کے ساتھ ملی بھگت سے غلام محمد بٹ، عثمان بنگل کرہامہ اور محمد اشرف وانی کے ساتھ ملی بھگت کی۔
شکایت میں یہ بتایا گیا کہ ملزمان نے دھوبی ون کنزر میں واقع تقریبا ً25 کنال ریاستی اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا اور مذکورہ اراضی میں سائن بورڈز اور پتھر کے بلاکس بھی لگائے۔شکایت میں پہلی نظر میں ملزمان کی جانب سے مجرمانہ کارروائیوں کا انکشاف کیا گیا اور اسی مناسبت سے پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر میں سال 2018 میںمقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئی۔کیس کی تحقیقات کے دوران جمع کیے گئے شواہد سے ثابت ہوا ہے کہ ملزمین نے مجرمانہ سازش رچی اور دھوبی ون، کنزر میں واقع تقریباً 25 کنال ریاستی اراضی پر غیر قانونی طور پر تجاوزات/قبضہ کیا۔انہوں نے زمین پر باڑ لگائی تھی اور سائن بورڈز بھی لگائے تھے اور متعدد پتھروں کے بلاکس بھی بنائے تھے جس سے غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے ریاستی اراضی کو پلاٹوں میں تبدیل / حد بندی کی گئی تھی تاکہ اسے نجی خریداروں کو فروخت کے لیے پیش کیا جاسکے۔سیکشن 420 کے تحت قابل سزا جرائم کے لئے ملزمان کا جرم ثابت ہو چکا ہے۔