سرینگر/پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ انڈیا کے پائلٹ ابھینندن کو کل یعنی جمعہ کو رہا کیا جائے گا۔
بھارتی پائلٹ کو گذشتہ روز پاکستان میں اُس کا طیارہ گرانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
عمران خان نے کہا'' ہم امن چاہتے ہیں اور امن کی نشانی کے طور ہی بھارتی پائلٹ کو کل رہا کررہے ہیں''۔
اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے آج صبح بھارت اور پاکستان کے بیچ جاری کشیدگی ختم ہونے کی اُمید ظاہر کی تھی۔
جمعرات کو پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا '' پاکستان کشیدگی نہیں چاہتا اور اسی لیے ان کی حکومت نے امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے''۔
عمران خان نے ایک بار پھر بھارت کی قیادت کو مذاکرات کے ذریعے تنازعات کا حل نکالنے اور کشیدگی ختم کرنے کے لیے مل کر کوششیں کرنے کی پیش کش کی۔
انہوں نے کہا '' برِصغیر کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ خطے میں امن ہو اور مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں''۔
وزیرِ اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو آج دستاویزات [ڈوزیئر] موصول ہوئی ہیں لیکن اس سے پہلے ہی ان کے بقول بھارت نے جارحیت کا ارتکاب کردیا۔
انہوں نے کہا'' بہتر ہوتا کہ بھارت یہ دستاویزات پہلے ہی پاکستان کے حوالے کردیتا''۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کا سبب بھارت میں چند ماہ بعد ہونے والے عام انتخابات ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پلوامہ حملے کے بعد ہی بھارت کو پیشکش کردی تھی کہ وہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا ثبوت دے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔
لیکن ان کے بقول بھارت نے یہ پیشکش قبول کرنے کے بجائے خطے میں جنگ کا ماحول بنادیا۔
عمران خان نے بھارت اور پاکستان کے بیچ کشمیر مسئلہ کو کشیدگی کی ''واحد وجہ'' قرار دیا۔