سرینگر //حریت (ع) چیئر مین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ دلی کی بولی بولنے والوں پر ابھی بھی دلی والے بھروسہ نہیں کررہے ہیں۔ میرواعظ نے حکومت سازی اور اسمبلی تحلیل کرنے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جامع مسجد سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’ 70 سال تک یہ لوگ (مین سٹریم) بھارت کی غلامی کرتے رہے ،انکی وفاداری کا دم بھرتے رہے اور آج ان لوگوں سے کہا جارہا ہے کہ یہ تو پاکستان کے ایجنٹ اور دہشت گردوں کے حامی ہیں‘‘۔ میرواعظ نے سوالیہ انداز میں کہا ’’ کیا یہ لوگ اب بھی اقتدار کے پیچھے پڑے ہیں ، کیا ان میں کوئی شرم و حیا باقی نہیں ہے،کیا انہوں نے بھارت کے اس رویے سے کچھ نہیں سیکھا‘‘۔ ان کے لئے اب بھی وقت ہے کہ وہ اقتدار کی غلیظ سیاست سے باز آئیں،، عمر بھر کی وفاداری کے صلے میں آج ان کو آئینہ دکھایا جارہا ہے اور یہ لوگ یقین رکھیں کہ جن لوگوں پر انہوں نے عمر بھر بھروسہ کیا وہ ان کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔میرواعظ نے کہا ’’ یہ جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ وہ دفعہ35A اور دفعہ370 کے تحفظ کیلئے حکومت بنانا چاہتے تھے جبکہ حکومت ہند نے انہی لوگوں کے اشتراک سے ان دفعات کو کھوکھلا بنا دیا ، ہمارے پاس جو کچھ تھا اس کا بھی سودا کیا۔ ان کا واحد مقصد اقتدار اور کرسی کا حصول ہے،یہی لوگ ہیں جنہوں نے بھارت کا آلہ کار بن کر اسمبلی اور اداروں میں کالے قوانین ، PSA, AFSPA وغیرہ کو وجود میں لایا پھر ان کو کشمیری عوام پر نافذ کیا‘‘۔انہوں نے کہا ‘‘ یہی لوگ ہیں جنہوں نے جموںوکشمیر کے عوام کو مصائب میں ڈالا ، آج صبح ہی6 نوجوان شہید کئے گئے ، ان لوگوں کی دعوت پر ہی 1947ء میں بھارت کی فوج کشمیر میں داخل ہوئی اور آ ج تک کشمیری عوام اسکی قیمت چکا رہے ہیں، دلی کے اشارے پرمرحوم شیخ صاحب کو اقتدار میں لایا گیاپھر انہیں ہٹا کرمرحوم بخشی صاحب کو اقتدار پر بٹھایا گیا، انہیں بھی ہٹایا گیا ، پھر صادق صاحب اور میر قاسم کے ساتھ بھی یہی کھیل کھیلا گیا ‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ کیا ان لوگوں میں اقتدار کی اتنی حوس اورلالچ ہے ، کیا یہ لوگ نہیں سمجھ رہے ہیں کہ بھارت کسی کشمیری پر بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے‘‘۔ میر واعظ نے کہا ’’ ان لوگوں نے اقتدار کیلئے اپنے ضمیر تک کا سودا کیا اور جو لوگ کل تک ان کے ساتھ اقتدار میں شریک تھے آج انہی لوگوں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ یہ ملک دشمن ہیں‘‘۔میرواعظ نے بجبہاڑہ میں شہید کئے گئے 6 نوجوانوں کو خراج عقیدت ادا ۔