سرینگر//پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں حریت (ع) کنوینیر سید فیض نقشبندی نے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاءکو کشمیرمیں نافذ سخت قوانین اور قیدیوں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔موصولہ بیان کے مطابق فیض نقشبندی حریت (ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق کی ہدایت پر جنیوا میںاقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے37ویں اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میںدنیا بھر سے غیر سرکاری تنظیمیں اوردیگر نمائندے شرکت کررہے تھے۔ نقشبندی نے جموں و کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند مزاحمتی قائدین و کارکنان کو درپیش صورتحال اور کشمیر کی جیلوں سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے کی کارروائی سے باخبر کیا ۔انہوں نے کہا کہ ان قیدیوں کو مناسب طبی و قانونی سہولیات سے محروم رکھ کر ان کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔موصوف نے اجلاس میں موجود نمائندوں کو مزاحمتی قائدین شبیر احمد شاہ، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اﷲ ، معراج الدین کلوال ، فاروق احمد ڈار، نعیم احمد خان ، معروف تاجر ظہور احمد وٹالی کی حالت زاراور مشکلات کے بارے میں بھی بتایا۔ موصوف نے شرکاءکو ڈاکٹر قاسم فکتو کی پچھلے 28 سال سے مسلسل اسیری کے بارے میں بھی باخبر کیااور ان سے ان تمام قیدیو ں کے بارے میں رائے عامہ منظم کرنے کی اپیل کی۔ اجلاس کے بعد نقشبندی نے بین الاقوامی میڈیا کو کشمیر کی صورتحال کی موجودہ صورتحال سے روشناس کیا۔