سری نگر //قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے حوالہ آپریشن کے تحت کشمیر سے لیکر دلی اور ہریانہ تک مزاحمتی لیڈروں،حوالہ ڈیلروں اور تاجروں کے خلاف 23مقامات پر چھاپے ڈالے۔چھاپوں کے دوران پاکستان سے مبینہ فنڈنگ کی وصولیابی کے الزام میں بنک کھاتوں اور دستاویزات کو کھنگالا گیااوراس دوران قریب ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم ضبط کرنے کا دعویٰ کیا گیا ۔ضبط کی گئی رقومات میں سے ایک کروڑ پندرہ لاکھ سرینگر میں اور 35لاکھ دلی اور ہریانہ میں ضبط کی گئی۔این آئی اے نے کشمیر میں14مقامات پر چھاپے ڈالے جبکہ دلی اور ہریانہ میں9مقامات پر ایسی ہی کارروائی عمل میں لائی گئی۔این آئی اے نے پہلے ہی حوالہ کے ذریعے پاکستان سے رقوم لینے کے بعدوادی میں حالات خراب کرنے کے مبینہ الزام میں علیحدگی پسندوں،حزب المجاہدین اور لشکر چیف حافظ سعید کے خلاف کیس زیر نمبر120B,121,121A IPC/13,18,20,38,39UAPAدرج کیا ہے۔ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ این آئی اے کی دس ٹیموں نے وادی میں قریب دس علیحدگی پسند قائدین و کارکنوں کے گھروں پر چھاپے ڈالے۔ اس کے علاوہ چند ایک بڑے تاجروں اور علیحدگی پسند قائدین کے رشتہ داروں کے گھروں پر بھی چھاپے ڈالے گئے۔ وادی میں1990 کی دہائی میں شروع ہوئی مسلح شورش کے بعد یہ پہلی دفعہ ہے کہ جب این آئی اے نے علیحدگی پسندوں کے گھروں پر چھاپے ڈالے۔ تاہم 2002 میں انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے کچھ ایک علیحدگی پسند قائدین کے گھروں پر چھاپے ڈالے تھے۔ خیال رہے کہ این آئی اے نے گذشتہ ماہ (مئی) کے تیسرے ہفتے میں علیحدگی پسند رہنماؤں کے خلاف باضابطہ طور پر مقدمہ درج کرلیا تھا۔ یہ مقدمہ کچھ علیحدگی پسند راہنماؤں کی جانب سے ایک نجی نیوز چینل کے سٹنگ آپریشن کے دوران وادی میں پتھراؤ، املاک کو نقصان اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کے لئے پاکستان سے رقومات حاصل کرنے کے اعتراف کے بعد درج کیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی کی جانب سے علیحدگی پسندوں کے خلاف درج مقدمے (ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ) کو گذشتہ شام ریگولر کیس میں تبدیل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ این آئی اے کی متعدد ٹیمیں جمعہ کو ہی وادی وارد ہوئی تھیں۔ این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل شرد کمار نے بتایا کہ ایجنسی کی مختلف ٹیموں کی جانب سے کشمیر، دہلی اور ہریانہ میں 23 مقامات پر چھاپے ڈالے گئے۔ وادی میں جہاں کچھ علیحدگی پسند قائدین و کارکنوں اور چند ایک بڑے تاجروں کے گھروں پر چھاپے ڈالے گئے، وہیں دہلی اور ہریانہ میں 9 مبینہ حوالہ ڈیلروں اور تاجروں کے گھروں پر چھاپے ڈالے گئے ہیں۔ دہلی میں گریٹر کیلاش ، پتم پورہ اور چاندی چوک علاقہ جات میں واقع مبینہ حوالہ ڈیلروں کے گھروں پر چھاپے ڈالے گئے۔چھاپوں کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکار بھی این آئی اے ٹیموں کے ہمراہ تھے۔ وادی میں چھاپوں کے دوران این آئی اے ٹیموں کی حفاظت کی ذمہ داری پیرا ملٹری فورسز نے انجام دی۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ این آئی اے کی ایک ٹیم نے گذشتہ ماہ (مئی میں) جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سری نگر میں چار روز تک قیام کے دوران نعیم خان، فاروق احمد ڈار (بٹہ کراٹے) اور غازی جاوید سے مسلسل پوچھ گچھ جاری رکھی تھی۔ اس کے بعد تین علیحدگی پسندوں کو نئی دہلی طلب کیا گیا تھا جہاں انہیں ایک بار پھر پوچھ گچھ کے عمل سے گذرنا پڑاتھا۔