سرینگر/کشمیر یونیورسٹی میں طالب علموں نے بدھ کو جماعت اسلامی جموں کشمیر پر سرکاری پابندی اور یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے بعض طالبان علم کو مبینہ طور ہراساں کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
بیسیوں طالب علموں نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے یونیورسٹی احاطے میں زور دار احتجاج کیا۔
وہ اُن جماعت اسلامی کے لیڈروں اور کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کررہے تھے جنہیں پابندی عاید کئے جانے سے قبل اور اس کے بعدگرفتار کیا گیا ہے۔
مظاہرین نے بینر اُٹھارکھا تھا جس پر لکھا تھا'' جماعت اسلامی پر پابندی اسلام پر پابندی ہے''۔
وہ یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام عاید کررہے تھے کہ وہ منتخب طالب علموں کوبقو ل اُنکے بلاوجہ ہراساں کررہی ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے منتخب طالب علموں کی ایک فہرست تیار کرلی ہے جو کم و بیش دو درجن پر مشتمل ہے اور جنہیں ایک نہیں تو دوسرے طریقوں سے تنگ کیا جارہا ہے۔