عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان اور سری نگر سے لوک سبھا ایم پی آغا روح اللہ مہدی نے وادی میں سیب کے عروج کے سیزن کے دوران سری نگر۔جموں قومی شاہراہ کی بندش پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے کشمیر کی معیشت کو نقصان پہنچانے کی دانستہ سازش قرار دیا۔ گزشتہ ماہ شدید بارش اور سیلابی ریلوں کے بعد شاہراہ کو لگاتار نو روز تک بند رکھا گیا تھا اور اگرچہ گزشتہ ہفتے اسے جزوی طور پر کھول دیا گیا، تاہم صرف ہلکی گاڑیوں کو ہی اجازت دی گئی ہے ۔ اس کے باعث میوہ سے لدے ٹرک کئی روز سے درماندہ ہیں اور تاجروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاکھوں روپے مالیت کا سامان خراب ہو سکتا ہے ۔ روح اللہ مہدی نے شوپیان میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا: ‘کبھی غیر معیاری کیمیائی ادویات بیچ کر ہماری زراعت کو برباد کرنے کی کوشش ہوتی ہے ، کبھی بیرون ریاست سے سستے سیب درآمد کر کے ہماری منڈی متاثر کی جاتی ہے اور کبھی شاہراہ بند کر کے ہمارے میوہ ٹرک روک دیے جاتے ہیں۔ یہ سب ایک منظم مہم ہے جس کا نشانہ ہماری ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والی ہارٹیکلچر صنعت ہے ۔’ انہوں نے الزام لگایا کہ جب جموں سے آنے والی گاڑیوں کو وادی میں داخلے کی اجازت ہے تو سری نگر سے جموں کی طرف جانے والے میوہ بردار ٹرکوں کو روکنے کا کوئی جواز نہیں۔ یہی صورتحال گزشتہ برس بھی پیدا کی گئی تھی جب ٹرکوں کو دانستہ روکا گیا اور سیب شاہراہ پر سڑ گئے ۔ یہ ہماری معیشت پر براہ راست حملہ ہے اور ہمیں اس کے خلاف آواز بلند کرنی ہوگی۔