سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے اننت ناگ (اسلام آباد) کے نوجوان عرفان احمد خان کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور انہیں پی ایس اے عائد کرکے کٹھوعہ جیل منتقل کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کا یہ جبر و ظلم ہماری نوجوان نسل کو حتمی قربانی دینے کی جانب دھکیلنے کا باعث بن رہا ہے۔بیان کے مطابق ۶۲ سالہ عرفان احمد خان ولد بشیر احمد خان ساکنہ لاسی بل اسلام آباد کو یکم جولائی کے روز گرفتار کرکے اسی دن چل رہے ایک عسکری معرکے کے دوران انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا ۔عسکری معرکے کے اختتام کے بعد پولیس، ایس او جی اور سی آر پی کے غنڈوں نے اس کا سخت ٹارچر کیا اور اسے اتنا مارا پیٹا کہ اسے ہسپتال میں داخل کرنا پڑا جہاں وہ کئی روز تک زیر علاج رکھے گئے۔ ہسپتال سے چھٹی ملنے پر اسے کئی پولیس اسٹیشنوں کے اندر ٹارچر کرنے کے بعد بالآخر تھانہ صدر اننت ناگ میں مقید رکھا گیا اور آج قریب ۰۴ دن کے بعد پی ایس اے لگا کر کٹھوعہ جیل منتقل کردیا گیا۔پچھلے تین برس کے دوران اس بچے کو قریب ۷ بار پی ایس اے لگاکر مختلف جیلوں میں رکھا گیا اور بار بار اذیت کا نشانہ بنایا گیا۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین نے اس پولیس جبر و تشدد خاص طور پر جوان سال عرفان احمد خان پرکی جانے والی ذیادتیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور فورسز اسی قسم کا برتاﺅ روا رکھ کر ہمارے پرامن جوانوں کو پشت بہ دیوار کردیتے ہیں اور انہیں آزادی اورعزت کی خاطر جان کی بازی لگانے اورحتمی قربانی پیش کرنے پر مجبور کررہی ہیں۔تشددکے ان بڑھتے ہوئے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ ظلم و جبر کو بہرحال منہ کی کھانا پڑتی ہے اور آخری فتح یقیناً مظلوموں اور مقہوروں کی ہی ہوا کرتی ہے اور وہ دن دور نہیں کہ جب مکافات عمل کے ابدی و ازلی قانون کے تحت کشمیریوں پر ظلم ڈھانے والوں کا بھی یوم حساب آئے گا۔