سرینگر //نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہدفعہ 370 عارضی ہے لیکن جب تک رائے شماری نہیں ہوگی تب تک مستقل ہے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا’ہم نے کئی بار مرکز سے کہا کہ اس ریاست کا سیاسی فیصلہ ہونا چاہئے، فیصلہ تو ہوا نہیں اور یہ فیصلہ ابھی بھی اقوام متحد میں پڑا ہوا ہے‘‘۔انہوں نے مزید سے کہا ’’ ہم نے آپ کے سامنے اٹانومی رکھی ،آپ سے آپ کے حقوق نہیں بلکہ اپنے حقوق مانگے ۔‘ انہوں نے کہا کہ جب مہاراجہ ہری سنگھ نے مرکز کے ساتھ ہاتھ ملایا جس کا اعتراف خود پارلیمنٹ میں مہاراجہ کرن سنگھ نے بھی کیا، تو اُس وقت صرف تین چیزوں پر الحاق ہوا،باقی سب ریاست کے لوگوں کے پاس رہے ، ہم نے الحاق کیا لیکن کچھ شرائط پر کیا ،اس میں 370بھی ہے 35Aاور دہلی اگریمنٹ بھی ہے‘‘ ۔انہوں نے دہلی میں بیٹھے لیڈران سے کہا ’’فاروق عبداللہ بھی مر جائے گا، آپ بھی مر جائو گے ،لیکن یہ چیز مرنے والی نہیں ہے‘‘ ۔حضرتبل اور چرار شریف میں چناوی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ گورنر کچھ اور کہہ رہے ہیںوزیر اعظم مودی اور راجناتھ سنگھ کہتے ہیں دفعہ 370کو ہٹانا ہے، اب گورنر صاحب ہی بتائیں کہ کون صحیح ہے۔ شاہراہ ہفتے میں دو دن بند رکھنے پر انہوں نے کہا ’ہفتے میں دو دن شاہراہ بند کردی گئی، خود فوج کے افسر کہتے ہیں کہ ہمیں اس کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ راستے کس لئے بند کیا گیا، دوسری طرح راجناتھ سنگھ کہتے ہیں کہ یہ حکم نامہ نہیں ہٹے گا‘۔ فاروق نے راجناتھ سنگھ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’ہم کیا تمہارے غلام ہیں؟ یہ ریاست آپ کی غلام ہے کیا؟ ہندوستان کے ساتھ ہماری ریاست کا الحاق اس بنیاد پر ہوا تھا کہ ہمیں برابر حق ملے گا اور ہم عزت سے رہ سکیں گے، آج ہمیں پتہ لگا کہ آپ کا وہ مقصد نہیں ہے، آپ کا مقصد یہ ہے کہ ہم آپ کے ساتھ غلامی میں رہیں،آپ اس غلط فہمی مت پالیئے،ہم آپ کے غلام نہیں ہیں اور نہ آئندہ رہیں گے۔ان 5سال میں جتنے ہمارے جوان مارے گئے، اُس کے ذمہ دار آپ ہیں، آپ نے یہاں نفرت پیدا کی، وزیر اعظم صاحب اورراجناتھ سنگھ جی آپ اور کتنی لاشیں دیکھنا چاہتے ہو۔ آپ لوگ یہاں نفرتیں پیدا کررہے ہو،ان نفرتوں کو دور کرنا مشکل ہوجائیگا ، بے حد مشکل‘۔ انہوں نے کہا ’بھاجپا کی مرکزی حکومت نے ریاست میں نفرتیں پھیلائیں اور یہاں کے عوام کو پشت بہ دیوار کرنے کی مذموم کی گئی جس کی وجہ سے کشمیری قوم میں احساس بیگانگی مکمل طور پر سرائیت کر گیا، گذشتہ5برسوں کے دوران یہاں جتنے بھی لوگ مارے گئے اُن کی براہ راست ذمہ دار مرکز کی یہ نفرتیں ہیں جو ان لوگوں نے یہاں پیدا کیں‘۔بھاجپا کے منشور کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے نئے منشور میں پنڈتوںکویہاں بسانے کا وعدہ کیا ہے، یہی وعدہ 5سال پہلے بھی کیا گیا تھا لیکن 5سال میں ایک کو بھی نہیں بساپائے۔