نئی دہلی // مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر میں حد بندی کی مشق مکمل ہونے کے 6 سے 8 ماہ کے اندر کشمیر میں انتخابات کرائے جائیں گے۔نیوز نیٹ ورک 18کو ایک انٹر ویو کے دوران انتخابات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا"حد بندی کی مشق ختم ہونے والی ہے، اس کے بعد 6 سے8 ماہ کا جو بھی وقت درکار ہوگا،اس میں انتخابات ہوں گے‘‘۔امیت شاہ نے کہاکہ اس معاملے پر کوئی الجھن نہیں ہے۔انکا کہنا تھا کہ جموں کشمیر کے امن میں اب کوئی خلل نہیں ڈال سکتا ۔ امیت شاہ نے کہا کہ ا ڈھائی سال پہلے کشمیر سے تشدد اور کشیدگی کی خبریں آتی تھیں لیکن اب کشمیر میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے، کشمیر کا نوجوان اب ترقی کی بات کر رہا ہے اور کشمیر سے پتھرائو اب ختم ہوچکا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ہندوستان اور پاکستان کو بیٹھ کر تنازع سلجھانا چاہئے، پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا’’کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ، اس پر کیا گفتگو ہوسکتی ہے،ملک کی سرکاروں کا فیصلہ ہے کہ کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے‘‘۔راہل کے الزام کہ چین اور پاکستان بی جے پی سرکار کی پالیسی کی وجہ سے ایک ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو ملک کی تاریخ معلوم نہیں ہے، 1962 میں کیا ہوا تھا اور کانگریس کی غلطی کیا ہے ؟ چین نے جتنے بھی چیلنج کھڑے کئے ، ہر چیلنج کا منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔ خواہ گلوان وادی کا معاملہ ہو ، خواہ مشرق میں ہو ،ہر جگہ جواب دیا ہے۔ ہر جگہ ہندوستان نے اپنے موقف کو مضبوطی سے رکھا ہے، ہندوستان کی سرحد اور ہندوستان کی خود مختاری کو بنائے رکھا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اترپردیش میں بی جے پی حکومت کی مدت کے دوران سبھی مذاہب اور ذات پات کے لئے ترقی کے منصوبوں پر کام ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں مانتا ہوں کہ ہندومسلم کی تقسیم ہے، پولرائزیشن ضرور ہو رہا ہے، غریب کسان بھی پولرائز ہو رہا ہے۔حجاب کنٹروورسی پر انکا کہنا تھا ’’ میں ذاتی طور پر اس بات کے حق میں ہوں کہ سکولوں میں جو بھی ڈرس کوڈ ہے، اس پر عمل کیا جانا چاہیے، معاملہ کورٹ میں ہے ، عدالت جو فیصلہ کریگی اس پر عمل کیا جانا چاہیے‘‘۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعد ہی CAA پر غور کیا جاسکے گا۔ کورونا کے فورا بعد سی اے اے پر فیصلہ کریں گے، سی اے اے پر پیچھے ہٹنے کا کوئی سوال نہیں ہے۔