سرینگر//حریت (گ)،جماعت اسلامی، بار ایسوسی ایشن ،دختران ملت ،تحریک مزاحمت ،پیپلز فریڈم لیگ، مسلم کانفرنس ، محاذ آزادی،ووئس آف وکٹمز، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ، ینگ مینز لیگ ، تحریک استقامت،لبریشن فرنٹ (آر)،پیپلز لیگ ،ڈیمو کر ٹیک پو لیٹکل مو منٹ اور پیروان ولایت نے شوپیاں معرکے میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوںکو خراج عقیدت اداکرتے ہوئے جواں سال خاتون ربینہ جان کی ہلاکت کو بزدلانہ حرکات سے تعبیر کیا ہے۔حریت (گ)نے شوپیان میں معرکے میں جاں بحق ہوئے عسکریت پسندوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے ’’ ہمارے یہ محسن اپنی قوم کو ظلم وجبر کی ظلمتوں سے نکال کرکے حق وانصاف اور روشنی میں لانا چاہتے ہیں‘‘۔ حریت نے نہتے شہریوں پر ٹارگیٹ فائر کرکے جواں سال دوشیزہ ربینہ جان کو جاں بحق کرنے اور درجنوں دیگر شہریوں کو زخمی کرنے کی کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔حریت بیان میں فورسز کی اس کارروائی کوبزدلانہ حرکات سے تعبیر کیا گیاہے۔بیان کے مطابق حریت کانفرنس نے گزشتہ ایک ہفتے سے فورسز کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بناکر انہیں موت کے گھاٹ اُتارنے کی کارروائیوں پر فکری مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جموں کشمیر میں ایک منصوبہ بند طریقے پر عام شہریوں کا قتل عام کررہا ہے کیونکہ جموں کشمیر میں جاری عوامی تحریک کو کچلنے اور لوگوں کو تحریک آزادی سے دور کرنے میں ناکامی کے بعد اب وہ ان بزدلانہ حرکتوں کا ارتکاب کررہا ہے۔ بیان کے مطابق فورسز جموں کشمیر میں جو کچھ کررہی ہے ،وہ غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے جس کے لیے انہیں عالمی عدالت میں کھڑا کردینا چاہیے۔ حریت نے فورسز کی جانب سے جاری قتل وغارت گری کی مذمت کرتے ہوئے حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیموں ایشیاء واچ، ایمنٹسی انٹرنیشنل اور عالمی ریڈکراس سے اپیل کی کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوںکا سنگین نوٹس لیں ۔ حریت نے ہندنواز پارٹیوں کی جانب سے شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کو ڈرامہ بازی اور محض اشک شوئی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہی وہ لوگ ہیں جو بھارت کے مقامی چہرے ہیں۔جماعت اسلامی نے فوج کی طرف سے بٹہ مورن شوپیان میں ربینہ جان نامی جواں سال خاتون کو جاں بحق کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی بدترین پامالی سے تعبیر کیا ہے۔ جماعت ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں یہ بات واضح حروف میں درج ہے کہ جب بھی کسی انسان کا بنیادی حق سلب کرنے کی کوشش کی جائے تو اُس شخص کوپرامن ذرائع سے اپنے حق کی بحالی کا پورا اختیار ہے مگر دنیا کے اس خطے میں1947 سے ہی لوگوں نے اپنے حقوق کی بازیابی کا اعلانیہ طور مطالبہ کیا تو انہیں بے دریغ قتل کیا گیا یا زینت زندان بناکر اس آواز کو خاموش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔جماعت اسلامی نے جواں سال خاتون روبی جان اور دیگر افراد کو جاں بحق کرنے کی مذمت کی ہے اور اس طرح کی کارروائیوں کو کشمیریوں کی نسل کشی کے مترادف قرار دیا ہے۔جماعت نے اقوام عالم اور انسانی حقوق کی جملہ انجمنوں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشل، ہیومن رائٹس واچ، انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس پر بھی زور دیا ہے کہ وہ کشمیر میں ہورہے قتل عام کو رُکوانے میں اپنا اثر ورسوخ استعمال کریں ۔بار ایسو سی ایشن نے خاتون کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میںمذمت کی ہے۔بیان کے مطابق ایک منصوبہ بند طریقے سے کشمیریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔بار ایسو سی ایشن نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کی حمائت کا اعلان کرتے ہوئے20دسمبر کو اپنے ممبران سے عدالتی کاموں سے دور رہنے کی ہدایت دی۔اس دوران بار ایسو سی ایشن نے حریت لیڈر حاجی غلام نبی سمجھی کی ہمشیرہ کے حادثے کے دوران ہوئی موت پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ دختران ملت نے جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے کہا کہ یہ نوجوان آرام وآسائش چھوڑ کرقوم کے مستقبل کیلئے قربانیاں پیش کررہے ہیں۔انہوںنے جاں بحق ہوئی خاتون کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس خاتون کو مظاہرے کے دوران راست گولی مار کر ابدی نیندسلادیا۔تحریک مزاحمت کے سربراہ بلال احمد صدیقی نے اپنے ایک بیان میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کوخراج عقیدت پیش کیا ہے۔انہوں نے مظاہرین پر بلاجواز طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ میں ایک خاتون کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔انہوں نے اس واقعہ میں زخمی ہوئے افراد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور انکی جلد صحت یابی کی دعا کی۔بلال صدیقی نے اس واقعہ کی کسی غیر جانبدار نہ ادارے سے تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔ پیپلز فریڈم لیگ ترجمان نے ربینہ جان اورتین جاں بحق ہوئے عسکریت پسندوںکو خراج عقیدت کرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیر کا کوئی بھی حصہ ایسا نہیں جہاں رواں تحریک آزادی کے دوران جوانوں ، بزرگوں ، معصوم بچوں اور عزت مآب خواتین نے اپنے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش نہ کیا ہو۔ مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار، محاذ آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو، ینگ مینز لیگ چیئرمین اور تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں اور جواں سال خاتون کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔مشترکہ بیان میںاس واقعہ کی کسی غیر جانبدار نہ ادارے سے تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔ووئس آف وکٹمز کے کوارڈی نیٹر رئوف احمد خان نے وادی میں ہلاکتوں کے جاری سلسلے کوانسانی حقوق کی بدترین پامالی سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کے ہاتھوں نہتے شہریوںکی ہلاکتوں کا یہ جاری سلسلہ تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ یونسو ہندوارہ میں جواں سال دوشیزہ کی ہلاکت کے بعد کپوارہ میں معصوم سومو ڈرائیورکو راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور ابھی یہ زخم تازہ ہی تھے کہ شوپیاں میں ایک اور جواں سال خاتون کو ابدی نیند سلادیا گیا۔ انہوں نے حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیموں ایشیاء واچ، ایمنٹسی انٹرنیشنل اور عالمی ریڈکراس سے اپیل کی کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوںکا سنگین نوٹس لیں ۔لبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے معصوم خاتون کی ہلاکت کو بہیمانہ اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فورسزنے نہتے عوام کے خلاف بغیر اعلان کے جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔انہوں نے اقوام عالم کی ان ہلاکتوں پر خاموشی کو صدمہ انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ریاست میں نسل کشی کی راہ پر ہے اور دنیا خاموشی سے اس بہتے خون کا نظارہ کررہی ہے۔پیپلز لیگ کے سینئر وائس چیئرمین محمد یاسین عطائی نے جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کیا ہے اور خاتون کی ہلاکت کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی سے تعبیر کیا ہے۔ڈیمو کر ٹیک پو لیٹکل مو منٹ چیئر مین فردوس احمدشاہ نے شو پیا ن تصادم میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت اداکیا ہے۔انہوں نے خاتون کی ہلاکت پر رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قر با ینا ں ہما ری قو م کا بیش بہا اثا ثہ ہیں۔پیروان ولایت نے شوپیاں میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ تنظیم کے سیکرٹری جنرل آغا سید یعسوب نے کپوارہ میں سومو ڈرائیور اور شوپیان میںجواں سال خاتون کی ہلاکتوںکوافسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ فورسز آئے روز کشمیر میں انسانی حقوق کو پامال کرکے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں۔ پیپلز لیگ چیئرمین ایڈ وکیٹ بشیر احمد طوطا نے روبینہ جان کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عا لمی انسانی حقوق کے علمبرداروں کو اس سنگین صورتحال کانوٹس لینا چاہئے۔
تاریگامی کا اظہار تشویش
سرینگر //شوپیاں میں خاتون کی ہلاکت پر سی پی آئی ایم لیڈر اور ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملوثین کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تاریگامی نے اپنے ایک بیان میں منگل کو بیوٹی جان نامی خاتون کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔انہوں نے ملوثین کے خلاف معیاد بند تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور قاتلوں کو قانون کے مطابق سز دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔