محمد تسکین
بانہال// کشمیر ریل پروجیکٹ پر شمالی ریلوے نے منگل کو 10 کلومیٹر سے زیادہ لمبی بنیادی ٹنل کو آر پار کرکے ایک اور سنگ میل عبور کیا ۔ اس کے ساتھ ہی 111کلومیٹر لمبے کٹرہ بانہال ریلوے ٹریک پر بیشتر ریلوے ٹنلوں کی کھدائی کا کام مکمل کیا گیا ہے۔ سمبڑا ور داڑم کے درمیان اس ٹنل کے آر پار ہونے کے بعد بانہال اور سنگلدان کے درمیان ایک درجن سے زائد ٹنلوں کی کھدائی کا کام مکمل کیا گیا ہے ۔منگل کی صبح قریب سوا 11بجے شمالی ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایس پی ماہی نے ضلع رام بن کے سمبڑ اور داڑم کے درمیان10.2 کلومیٹر لمبے ریلوے ٹنل نمبر 48 کو آر پار کرنے کی رسم انجام دی ۔
اس موقع پر شمالی ریلوے کے چیف انجینئر بی بی ایس تومڑ اور ایگزیکٹو انجینئر ایم ایس کھوسلہ اور تعمیراتی کمپنی گیمن انڈیا لمیٹیڈ کے حکام بھی موجود تھے۔شمالی ریلوے کی طرف سے پچھلے ایک سال کے عرصے میں بانہال اور کٹرہ کے درمیان یہ چوتھی ریلوے ٹنل ہے جس کی کھدائی مکمل کی گئی ہے۔ اس سے پہلے اس سال جنوری میں13 کلومیٹر لمبے کھڑی اور سمبڑ کے درمیان ریلوے کے سب سے لمبے ریلوے ٹنل نمبر ٹی 49 بی کو آرپار کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ مہینے ضلع ریاسی کے کوری علاقے میں دریائے چناب پر دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کے ڈیک کو ایک دوسرے سے جوڑا گیا تھا۔بانہال اور کٹرہ کے درمیان ریلوے ٹریک کا بیشتر حصہ زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے اور اس سیکٹر کو مکمل کرنے کا کام شدومد سے جاری ہے۔ آئندہ ایک سال کے عرصے میں کشمیر ریل پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی امیدکی جارہی ہے۔