سرینگر//آری ہل پلوامہ میں دوران شب چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران15افراد کو گرفتار کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے کہا ہے کہ وردی پوش اہلکاروں نے آزادی پسند لوگوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ وسیع سے وسیع تر کیا ہے جس کا مقصد اُنہیں تنگ کرنا ہے تاکہ وہ اپنے حقوق کی بات نہ کریں۔بیان میں کہا گیاکہ پولیس اور فورسز نے پورے خطے، خاص کر وادی کشمیر کو ایک بہت بڑے جیل خانے میں تبدیل کر رکھا ہے جہاں وردی پوش اہلکار کبھی بھی کسی کے گھر میں بھی داخل ہوتے ہیں اور فورسز نے خوف کا ماحول قائم کرنے کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے اور خاص کر وادی میں عام لوگوں کو ایک نہیں تو دوسرے بہانے ڈر میں مبتلاء رکھا جارہا ہے۔ بیان میں کہا گیاکہ فورسز نے نوے کی دہائی کی طرز پر لوگوں کو فوجی کیمپوں میںبلانے کا سلسلہ شروع کیا ہے جہاں اُن سے غیر متوقع اور غیر ضروری سوالات پوچھے جارہے ہیں جو ذہنی ٹارچرکے مترادف ہے اور ایسا کرنا اُن انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ فریڈم پارٹی نے خطے کے اطراف و اکناف میں حقوق کی سنگین پامالیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حقوق بشر کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے کشمیر کے اندر وردی پوش اہلکاروں کی غیر جمہوری سرگرمیوں پر روگ لگائیں۔بیان میں کہا گیا کہ مختلف جیلوں کے اندر ایام اسیری کاٹ رہے کشمیر کے سیاسی قیدیوں بشمول تنظیم کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ کی حالت زار پر ایک بار پھر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام قیدیوں کی رہائی کی مانگ کی ہے۔