ہندوستان کی داخلی سلامتی کو متعدد محاذوں پر چیلنجز کا سامنا:مودی
کیواڑیہ( گجرات)//وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ خوشامد کی سیاست ملک کی ترقی کے سفر میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اور “ایک بہت بڑے سیاسی طبقے” کے خلاف خبردار کیا جو مثبت سیاست کرنے کا راستہ نہیں دیکھ سکتا اور یہاں تک کہ اس کے ساتھ اپنے ذاتی مقاصد کے لیے سمجھوتہ بھی کر سکتا ہے۔مودی نے کہا کہ پچھلے نو سالوں میں، ہندوستان کی داخلی سلامتی کو متعدد محاذوں سے چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن سیکورٹی فورسز کی محنت کی وجہ سے ملک کے دشمن ماضی کی طرح کامیاب نہیں ہو پا رہے ہیں۔وہ گجرات کے نرمدا ضلع کے کیواڈیا میں سٹیچو آف یونٹی پر سردار پٹیل کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے، جسے قومی اتحاد کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ہندوستان کے لیے، اس صدی کے اگلے 25 سال سب سے اہم دور ہیں، مودی نے کہا کہ “ہمیں اپنے ملک کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنانا ہے” اور سردار ولبھ بھائی پٹیل سے تحریک لیتے ہوئے مقصد کو حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ترقی کے سفر میں سب سے بڑی رکاوٹ خوشامد کی سیاست ہے،ہندوستان میں پچھلی کئی دہائیاں اس حقیقت کی گواہ ہیں کہ خوش کرنے والوں کو دہشت گردی، اس کی ہولناکی اور وحشت کبھی نظر نہیں آتی۔ خوشامد کرنے والے انسانیت کے دشمنوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے سے نہیں ہچکچاتے۔انہوں نے کہا”وہ (خوش کرنے والے) دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تحقیقات کو نظر انداز کرتے ہیں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے سے گریز کرتے ہیں، خوشامد کی ذہنیت اتنی خطرناک ہے کہ دہشت گردوں کو بچانے کے لیے عدالت تک پہنچ جاتی ہے، ایسی سوچ کسی کمیونٹی کو فائدہ نہیں پہنچا سکتی۔ اس سے ملک کو کبھی کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا”۔پی ایم نے کہا کہ لوگوں کو ایسی سوچ سے ہوشیار رہنا ہوگا جو ہر لمحہ اور ملک کے ہر کونے میں اتحاد کو خطرے میں ڈالتی ہے۔مودی نے کہا کہ ملک میں ایک “بہت بڑا سیاسی طبقہ” ہے جسے مثبت سیاست کرنے کا کوئی طریقہ نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ سیاسی طبقہ ایسے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے جو معاشرے اور ملک کے خلاف ہیں۔ اس سیاسی طبقے کے لیے، ان کی خود غرضی سب سے اہم ہے چاہے اس کا مطلب یہ ہو کہ ملک کا اتحاد ٹوٹ جاتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایسا سیاسی طبقہ”ملک کے اتحاد کو نقصان پہنچا کر” اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔مودی نے کہا کہ اگر ملک ان کے بارے میں چوکنا رہے گا تو وہ اپنے ترقیاتی اہداف حاصل کر سکے گا۔ ملک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو ایک لمحے کے لیے بھی ترک نہیں کرنا چاہیے۔ ہمیں اتحاد کے منتر کو مسلسل جینا ہے، اور اسے حاصل کرنے کے لیے مسلسل تعاون کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا’’ عوام کو چاہیے کہ وہ جس بھی شعبے میں کام کریں اپنی بہترین کارکردگی پیش کریں اور آنے والی نسلوں کو بہتر مستقبل دینے کا یہی بہترین طریقہ ہے۔ “اور سردار صاحب ہم سب سے یہی توقع رکھتے ہیں” ۔مودی نے کہا کہ پچھلے نو سالوں کے دوران، ہندوستان کی داخلی سلامتی کو متعدد محاذوں پر چیلنجز کا سامنا رہا ہے، لیکن سیکورٹی فورسز کی محنت کی وجہ سے، ملک کے دشمن ماضی کی طرح کامیاب نہیں ہو پا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگ ابھی تک ان ادوار کو نہیں بھولے ہیں جب وہ پرہجوم بازاروں، عوامی مقامات اور اقتصادی سرگرمیوں کے مقامات پر داخل ہوتے وقت شک سے بھر جاتے تھے۔انکا کہنا تھا کہ انہیں نشانہ بنا کر ملکی ترقی کو روکنے کی سازشیں کی گئیں۔ لوگوں نے بم دھماکوں سے ہونے والی تباہی اور تحقیقات کے نام پر اس وقت کی حکومت کی سست روی بھی دیکھی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو ملک کو اس دور تک نہیں پھسلنے دینا چاہیے۔ مودی نے کہا کہ ملک کے لوگوں کو جاننے، پہچاننے اور سمجھنے اور ان لوگوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے جو ملک کے اتحاد پر حملہ کر رہے ہیں۔انہوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کا بھی حوالہ دیکر کہا کہ کس نے سوچا ہوگا کہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم ہو جائے گا؟ لیکن آج کشمیر اور ملک کے درمیان آرٹیکل 370 کی دیوار گر گئی ہے۔ سردار پٹیل جہاں کہیں بھی ہیں سب سے زیادہ خوشی محسوس کر رہے ہوں گے اور ہمیں دعائیں دے رہے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے بہن بھائی دہشت گردی کے سائے سے نکل کر ایک ہوا میں سانس لے رہے ہیں اور ملک کی ترقی میں قدم بہ قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔پچھلی صدی میں ملک کی آزادی سے 25 سال قبل ایک ایسا دور آیا جب ہر ہندوستانی نے آزادی حاصل کرنے کے لیے خود کو تھکا دیا۔ اب ہمیں ایک موقع کے طور پر خوشحال ہندوستان کے لیے اگلے 25 سالوں کے اسی طرح کے امرت کال کا سامنا ہے۔ ہمیں سردار پٹیل کی حوصلہ افزائی سے ہر مقصد کو حاصل کرنا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج پوری دنیا ہندوستان کی کامیابیوں کو دیکھ رہی ہے۔”دنیا جی 20 میں ہندوستان کی قابلیت کو دیکھ کر حیران ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو ایک نئی بلندی پر لے جا رہے ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ مختلف عالمی بحرانوں کے درمیان ہماری سرحدیں محفوظ ہیں اور آئندہ چند سالوں میں ہم تیسری بڑی اقتصادی طاقت بن جائیں گے۔