کشتواڑ//جموں خطہ کے ضلع کشتواڑ کے کسانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اعلی معیار کا زعفران اُگاتے ہیںلیکن پروگرام ،پالسیاں و معاونت کشمیریوں کو فراہم کی جارہی ہے۔ضلع کے متصل پوچھال کے ایک کسان منور احمد نے الزام لگایا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے انکو کوئی معاونت فراہم نہیں کی جارہی ہے باوجود اس حقیقت کے کہ ہمارا زعفران نہ صرف ملک میں سب سے اعلیٰ قسم کا ہے بلکہ دنیامیں بھی اسے ایک اعلیٰ قسم کا زعفران مانا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ موسم زعفران کے بیجوں پر ہل جوتنے اور انہیں ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا ہے لیکن بیج بہت ہی کم ہے کیونکہ کھاد و پانی کا استعمال نہ آنے کی وجہ سے بیشتر بیج خراب ہوگیا ہے۔تاہم زعفران صرف سال میں ایک مرتبہ ستمبر۔ اکتوبر میں ہی پیدا ہوتا ہے۔یہ نازک بینگنی رنگ کا پھول مسالہ کے طور پر استعمال کیا جا تاہے۔ایک زعفران اُگانے والے کسان سنیل کمار نے کہا کہ ہمارا زعفران سب سے عمدہ ہے کیونکہ ہم سورج چڑھنے سے قبل ہی اس پھول کا اکٹھا کرتے ہیں جو کہ اسکے معیار کاایک راز ہے۔ایک کسان فیصل احمد نے کہا کہ سرکار کی عدم توجہی کی وجہ سے پوچھال کے کسانوں میں ناراضگی ہے ۔یہ کسان تقریباً فی ایکڑ 2.5سے3کلو گرام زعفران پیدا کرتے ہیں۔اس نے کہا کہ پوچھال میں 250ایکڑ پر زعفران کی کھیتی کی جاتی ہے جبکہ وادی کشمیر میں7200ایکڑ پر اسکی کھیتی کی جاتی ہے۔زعفران کی پیداوار سے یہ کسان سالانہ 1.5 سے2 لاکھ روپے کماتے ہیں۔انہوں کہا کہ کشمیر کے مقابلہ میں کشتواڑکا زعفران معیاری زعفران ہے جسے دنیا بھر میں شہرت حاصل ہے۔ایک اور کسان عبدالعزیز شیخ نے کہا کہ اسکے باوجود بھی سرکار وادی کشمیر کے زعفران کو ترجیح دیتی ہے اور جو کوئی بھی سکیم زعفران کو فروغ دینے کے لئے ہوتی ہے تو اسے وادی کشمیر میں ہی لاگو کیا جاتا ہے۔