کشتواڑ//کشتواڑڈیولپمنٹ فورم نے جموں یونیورسٹی کے کشتواڑکیمپس پر بدانتظامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ کیمپس کے ڈائریکٹرکی منفی اپروج کے سبب مذکورہ کیمپس سماج مخالف سرگرمیوں کااڈہ بن کررہ گیاہے۔ یہاں جاری بیان کے مطابق فورم کے ممبران نے وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پر کشتواڑکیمپس کونظرانداز کرنے کاالزام عائدکیاہے۔انہوں نے کہاکہ وائس چانسلرکی کیمپس کے تئیں عدم توجہی کی وجہ سے کیمپس میں زیرتعلیم طلباء اور فیکلٹی ممبران ذہنی انتشارمیں مبتلاہیں۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ روزکیمپس کے ڈائریکٹر کی طرف سے کشمیری کے ایک فیکلٹی ممبر کوفون پر گالی گلوچ دینے کے بعداس نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اگرچہ ڈائریکٹرنے عہدہ سنبھالنے کے بعد صرف دوہی مرتبہ کیمپس کادورہ کیاہے لیکن اس کے باوجود اس نے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے دیگرٹیچروں کوبھی فون پرگالی گلوچ کی۔اتناہی نہیں کیمپس کی کنٹین کے کنٹریکٹرنے بھی ڈائریکٹرکی بدزبانی سے تنگ آکراس کے خلاف معاملہ درج کرایا ہے جس کے سلسلے میں ڈائریکٹرنے وکیل کوفیس کیمپس کے فنڈس میں سے دیئے ہیں جوکہ قواعدوضوابط کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹرنے ایک ہی مہینے کے دوران روزمرہ کے خرچ کیلئے 50ہزارروپے بھی صرف کئے ہیں جس کی وجہ سے یونیورسٹی کیمپس میں حالات بدترین ہوگئے ہیں جس کااثرطلباء پرپڑرہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے بھی ڈائریکٹرنے نان ٹیچنگ عملے کوہراس کیاہے ۔ کشتواڑڈیولپمنٹ فورم نے وائس چانسلر کوانتباہ دیاہے کہ اگر کشتواڑکیمپس کے ڈائریکٹرکوفوری طورپرنہ ہٹایاگیاتو فورم کے ممبران وائس چانسلراور کیمپس کے ڈائریکٹرکے خلاف احتجاجی مہم چھیڑیں گے۔ میٹنگ کی صدارت فورم کے صدر طارق احمدٹپل کررہے تھے جبکہ میٹنگ میں شرکت کرنے والوں میں الطاف راجہ ، رمیش شان، طارق ترک، شبیربچو، یوگیش بھنڈاری ودیگران شامل تھے۔