شتواڑ//پولیس کی جانب سے ڈی آئی جی بسنت رتھ کی صدارت میں منعقدہ ایک تقریب میں جہاں سماج کے تمام طبقہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی وہیں پولیس کے تمام شعبہ جات کے افسران اس موقعہ پر موجود رہے ۔ میٹنگ میں لوگوں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ سماج کو جرائم سے پاک بنانے اور آپسی بھائی چار ہ و امن و امان قائم رکھنے کے لئے لوگوں سے تجاویز طلب کی گئیں۔ ایس ایس پی ابرار چودھری نے اس میٹنگ میں سماجی نمائندوں سے پہلی دفعہ براہ راست خطاب کیا اور پولیس کی جانب سے سماج دشمن عناصر کے خلاف شروع کی گئی مہم کے بارے میں جانکاری دی ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے منشیات فروشوں کا ناکہ بند کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش شروع کی ہے اس کے علاوہ مویشیوں کی غیر قانونی نقل و حمل، لکڑی کی اسمگلنگ، ٹریفک جام کے مسئلہ سے نبٹنے کے لئے کئی قدم اٹھائے ہیں ۔ سماج کو تمام تر برائیوں سے پاک کرنے کے لئے لوگوں کا تعائون طلب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام اور پولیس کے درمیان موجود خلیج کو ہر سطح پر کم کئے جانے کی ضرورت ہے۔ اپنے 40روزہ حصولیابیوںکا ذکر کرتے ہوئے ابرار چودھری نے کہامنشیات فروشی ایک ناسور بن چکی ہے جس کا قلع قمع کرنے کے لئے پولیس کو خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوراہ پولیس نے 7ایف آئی آر درج کئے ہیں جب کہ آبکاری ایکٹ کے تحت 8 افراد کے خلاف معاملات درج کئے گئے ہیں ۔ مویشی اسمگلنگ کے 5معاملات درج ہوئے ہیں جب کہ درجنوں مویشیوں کو بازیاب کیا گیا ہے جب کہ لکڑی اور دیگر جنگلی مصنوعات کی اسمگلنگ کے بھی کئی معاملات درج کئے ہیں۔ انہوں نے سماجی و سیاسی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے مشورے پولیس کو دیں تا کہ اس کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکے ۔ اس موقعہ پر پولیس کی جانب سے ضلع کے مستحق طلاب کے لئے کتابیں وغیرہ بھی فراہم کی گئیں ڈی آئی جی نے ان بچوں کے ساتھ بالمشافہ بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس بھی اسی سماج کا ایک حصہ ہے اور وہ اپنے اعمال کے لئے جوابدہ ہے ۔ انہوں نے پولیس افسران اور اہلکاروں کو تلقین کی کہ وہ عوامی توقعات پر پورا اتریں اور لوگوں کی شکایات کے حل کے لئے پیش پیش رہیں۔ اس موقعہ پر ایڈیشنل ایس پی پربیت سنگھ، ڈی ایس پی نہار رنجن، ایس ایچ او کشتواڑ سمیر جیلانی، ایس ایچ او چھاترو محمد بشیر اور دیگر ان بھی موجود تھے۔