عاصف بٹ
کشتواڑ //ضلع کشتواڑمیں کس طرح ملازمین و آفیسران اپنی مرضی سے سرکار کی جانب سے دیگی گایڈلائنس کو بالاے طاق رکھ کر سرکاری رقومات کا غلط استعمال کررہے اسکی زندہ مثال کشتواڑ میں تعمیر کے گے مسافر شیڈ ہیں جہاں پر مبینہ طورپر چند لوگوں کو خوش کرنے اور فائدہ پہنچانے کیلئے کروڑوں روپے کی رقومات خرچ کی گئی ہیں ۔ان شیڈوں کی لاکھوں کی تعمیر کو کروڑوں روپے ظاہر کر کے سرکاری خزانے کو مبینہ طورپر لوٹا گیا ہے ۔محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے کروڑ روپے کی رقومات کا جہاں نہ صرف غلط و غیرقانونی استعمال کیا گیا بلکہ اس فنڈ کا کچھ حصہ میونسپل حدود میں بھی خرچ کیاگیاجو قانون و ضوابط کے بالکل خلاف ہے۔اگرچہ یہ سب کچھ عوام کہ ٓانکھوں کے سامنے ہورہا ہے لیکن باجود اسکے سبھی خاموش تماشائی بنے ہوے ہیں اور سرکار کی جانب سے دیہاتوں کو دی جانے والی رقومات کااستعمال میونسپل حدود میں کیا جارہاہے۔ ضلع انتظامیہ نے مختلف مقامات پر مسافر شیڈوں کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لیا اور اسکا 90 فیصدی کام مکمل بھی ہوا اور 90 فیصد رقومات ادا بھی کی گی لیکن حیرانگی اس بات کی ہے کہ دیہی ترقی پنچایت راج کی جانب سے واگزار رقومات کااستعمال میونسپل حدود کے اندر بھی کیا گیا۔
اس پیسے کے استعمال کیلئے پنچایتی اراکین کی جانب سے بھی کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی ۔محکمہ دیہی ترقی کی ار ائی ونگ کی جانب سے دس مسافروں شیڈوں کیلئے این آئی ٹی جاری کی گی۔وینگ کی جانب سے ایک چھٹی ضلع ترقیاتی کمشنر کو لکھی گئی جس میں ان سبھی شیڈوں کو لیکر تکنیکی تخمینہ تیار کیا گیا اور دس لاکھ روپے فی شیڈ مالیت بنائی گی۔ ذرایع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ان شیڈوں کی ٹینڈرنگ جے کے ای ٹینڈر سے نہیں بلکہ جیم پورٹل سے کی گئی ۔ا مسافر شیڈ کی قیمت دس لاکھ روپے بنائی گی جبکہ سبھی کی قیمت ا کروڑ تھی۔ جیم پورٹل پر ٹینڈرنگ کا عمل ہوا اور 7490000 میں یہ کام سٹار سٹیل انڈیرسڑی کو مل گیا۔ جب کشمیر عظمیٰ نے ان مسافر شیڈوں کی مکمل تنصیب کیلئے دیگر کمپنیوسے بات کی تو انھوں نے اسے بہترمسافر شیڈ کی قیمت محض ڈھائی سے تین لاکھ کے درمیان بتائی جسے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ نے کسطرح چند افراد کو فائدہ پہنچانے کیلئے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا چونا لگایاہے۔ یہ مسافر شیڈ ڈاک بنگلہ چوک، ٹی آر سی گیٹ کے باہر، سنگمبتی ، مسافر شیڈ بھنڈارکوٹ ، مسافر شیڈ ڈی سی افس کے باہر ، مند موڈ سرتھل، مسافر شیڈ پاڈر ، مسافر شیڈ تیرگام اے و مسافر شیڈ کیندرے ویدیالیہ موڑ کشتواڑ پر تعمیر ہوے لیکن مسافر شیڈ سوندر ہوڈی پل ابھی تک تعمیر نہ ہوسکا جبکہ اسکا میٹریل گزشتہ ا سال سے ٹنڈر نالے میں پڑا ہوا خراب ہورہا ہے۔ڈاک بنگلہ کے قریب بناے گے مسافر شیڈ جو میونسل حدود میں آتاہے جہاں سے میونسپل کمیٹی گاڑیوں سے ٹیکس وصولتی ہے اور یہ وارڈ نمبر 9 میں آتا ہے۔ اس پر محکمہ نے دوبارہ ٹینڈر نکالا اور اسکی سمینٹگ و فلورنگ کیلئے53000روپے کا ایک اور ٹینڈر نکال گیا۔ایڈوکیٹ شیخ ناصر حسین نے بتایا کہ ملک کی 65 فیصدی آبادی جہاں دیہاتوں میں رہتی ہے اور انکی تعمیر و ترقی کیلئے سرکار نے متعدد اسکیمیں شروع کی ہیں اور ا ن پر کروڑوں روپے صرف کئے لیکن ان رقومات کا سرکاری افسران اپنے مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کسطرح سے انکا غلط استعمال کرتے ہیں یہ کشتواڑکے اندر زمینی سطح پر دیکھنے کو ملتاہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کشتواڑ میں کروڑوں روپے خرچ کر کے تعمیر ہوئے شیڈوں کی جانچ کروانے کیساتھ ساتھ اس پورے معاملے پر تحقیقات کروا کر کارروائی عمل میں لائی جائے ۔اس سلسلہ میں جب متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے کی کوششیں کی گئی تو فون کال کا کوئی جواب نہیں دیاگیا ۔