کشتواڑ+بھدرواہ //کشمیر میں شہری ہلاکتوں اور آصفہ قتل کیس پر کشتواڑ اور بھدرواہ میں جمعہ کے روز مکمل بند رہا جس دوران تجارتی سرگرمیاں بھی ٹھپ رہیں ۔ کشتواڑ میں مسلم طبقہ کی تمام دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ ٹریفک معمول کے مطابق سڑکوں پر چلتارہا۔بند کال کے پیش نظر پولیس نے سیکورٹی کے اضافی اقدامات کررکھے تھے تاہم یہ ہڑتال پرامن طو رپر رہی ۔ جامع مسجد کشتواڑ کے امام فاروق احمد کچلو نے نماز جمعہ سے خطاب کے دوران کشمیر میں شہری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے ملوثین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔دریں اثناء بھدرواہ میں بھی انجمن اسلامیہ بھدرواہ کی کال پر کشمیر میں شہری ہلاکتوں اور آصفہ قتل کیس پر پرامن بند رکھاگیا ۔اس دوران معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہوئے اور اکثریتی طبقہ کی طرف سے ہر قسم کی سرگرمیاں ٹھپ رکھی گئیں ۔جمعہ کی نماز کے بعد بڑی تعداد میںلوگ مرکزی جامع مسجد بھدرواہ کے باہر جمع ہوئے او رانہوںنے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہاکہ اس نے آر ایس ایس کے سامنے خودسپردگی کردی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ایک طرف کشمیر میں شہریوں کی ہلاکت کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف کٹھوعہ کی آصفہ کے مجرموں کی حمایت کیلئے بھاجپا کے وزراء تک میدان میں ہیں ۔ مظاہرین نے جموں بار ایسو سی ایشن کے خلاف بھی نعرے بازی کی ۔اس دوران 1990کے مہلوکین کو بھی خراج عقیدت پیش کیاگیا اور یہ بتایاگیاکہ یہ دن بھدرواہ کی تاریخ میں سیاہ دن ہے جب سیکورٹی فورسز نے پرامن طور پر احتجاج کررہے لوگوں پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجہ میں متعدد افراد مارے گئے ۔ انجمن اسلامیہ بھدرواہ کے صدر پرویز احمد شیخ نے کہاکہ وہ ان لوگوں کو کبھی بھول نہیںسکتے جنہوںنے آج ہی کے دن اپنی جانیں دیں ۔دریں اثناء ڈوڈہ ، گندوہ اور چناب کے دیگر علاقوں میں بھی کشمیرہلاکتوں اور آصفہ کے معاملے پر احتجاج ہوئے ۔