ٹی ای این
سرینگر// سالولہ کریری پٹن میں گذشتہ روز کسانوں کو اس وقت زبردست حیرانگی اور تشویش کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے دھا ن کی کھیتوں میں کئی مقامات پر پنیری سے کونپلیں پھوٹنے کا مشاہدہ کیا ۔اگرچہ ادھان کی کونپلیں پھوٹنے میں ابھی کافی عرصہ ہے لیکن یہ ابتداء میں ہی دکھائی دیا ور اس طرح سے متعلقہ کسانوں کی سال بھر کی متوقع کمائی بیک وقت ڈوب گئی ۔متاثرہ کسانوں نے اس کیلئے محکمہ زراعت کی ناقص کارکردگی اور انہیں ناقص بیج فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تاہم ماہرین زراعت کا ماننا ہے کہ اس نئی صورتحال کے پیچھے کئی محرکات ہیں ۔محکمہ زراعت کشمیر کے ایک اعلی آفیسر نیکہاکہ دراصل جس جگہ پر پنیری سے کونپلیں پھوٹی ہیں ،وہاں پر جس بیج کا استعمال کیا گیا وہ غلط تھا ۔
جو بیج انہیں فراہم کیا گیا وہ اعلی سطح مرتفع والی زمین کیلئے تھا لیکن اسے عام میدانی زمین میں بویا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا میلان نہیں ہوپایا ۔مذکورہ آفیسر کا کہنا تھا کہ اس زمین کیلئے پنیری کی نرسری صرف30سے32روز تک ہی زیادہ سے زیادہ کی جانی چاہئے تھی لیکن متاثرہ کسانوں نے وہا ں تقریبا60روز تک نرسری میں ہی پنیری رکھی اور اسکی زمین میں بوائی بروقت نہیں کی گئی ۔متعلقہ آفیسر نے تاہم ا س بات کا اعتراف کیا کہ کسانوں کو علاقے میں موثر جانکاری نہیں دی گئی ہے اور اگر بروقت جانکاری دی گئی ہوتی تو شاید یہ نقصان نہیں ہوتا ۔اس حوالے سے ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ محکمہ زراعت کشمیر متعدد مقامی و مرکزی سکیمیں رائج کرتا ہے لیکن زمینی سطح پر کسانوں میں جانکاری نہیں مل پارہی ہے ۔سالوسہ کریری کا واقعہ بھی عدم جانکاری کا نتیجہ ہے ۔